ٹک ٹاک نے صارفین کیلئے نیا فیچر متعارف کروا دیا

ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نیا اہم فیچر متعارف کروا دیا فائل فوٹو ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نیا اہم فیچر متعارف کروا دیا

ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک میں ایسا نیا فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے جو صارفین کو ضرور پسند آئے گا۔ ٹک ٹاک کی جانب سے صارفین کو اپنی فیڈ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ مواد کی مقدار کو کم یا زیادہ کرنے کا اختیار دیا جا رہا ہے۔

کمپنی کے مطابق اس فیچر کی آزمائش چند ہفتوں تک کی جائے گی، جس کے بعد اسے عالمی سطح پر متعارف کرایا جائے گا۔

ٹک ٹاک کے پلیٹ فارم پر اس وقت ایک ارب سے زائد اے آئی ویڈیوز موجود ہیں۔

یورپ میں ٹک ٹاک کی پبلک پالیسی آف سیفٹی اینڈ پرائیویسی شعبے کی ڈائریکٹر، جیڈ نیسٹر، کا کہنا ہے کہ “ہم جانتے ہیں کہ ہماری کمیونٹی کے کئی افراد اے آئی سے تیار شدہ مواد کو پسند کرتے ہیں، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ صارفین کے پاس اختیار ہو کہ وہ اس قسم کا مواد زیادہ یا کم دیکھیں۔”

ٹک ٹاک نے اس نئے فیچر کا اعلان یورپین ٹرسٹ اینڈ سیفٹی فورم کے سالانہ اجلاس کے دوران کیا۔

کمپنی نے بتایا کہ ٹک ٹاک پر مجموعی طور پر روزانہ 10 کروڑ سے زائد ویڈیوز کو اپ لوڈ کیا جاتا ہے اور اے آئی مواد کی شرح بہت زیادہ نہیں۔

صارفین اے آئی مواد کی شرح میں کمی یا اضافہ ایپ سیٹنگز میں منیج ٹاپکس سیٹنگ کے ذریعے کرسکیں گے، جہاں اے آئی جنریٹڈ کانٹینٹ آپشن کا اضافہ کیا جائے گا۔

ٹک ٹاک کی گائیڈلائنز کے مطابق صارفین کو حقیقی نظر آنے والے اے آئی مواد پر اے آئی لیبل کا اضافہ کرنا ہوتا ہے جبکہ عوامی شخصیات کی ڈیپ فیک ویڈیوز پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔

اگر کسی اے آئی ویڈیو پر لیبل نہ لگایا جائے تو اسے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

ٹک ٹاک کی پروگرام منیجمنٹ فار ٹرسٹ اینڈ سیفٹی شعبے کی سربراہ بری پیگم  نے بتایا کہ مواد کی جانچ پڑتال میں انسان کردار ادا کر رہے ہیں مگر اے آئی سے ہمارے عملے کو زیادہ نقصان دہ مواد برق رفتاری سے ہٹانے میں مدد ملے گی۔

install suchtv android app on google app store