واٹس ایپ ہیک ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہیئے؟

واٹس ایپ ہیک ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہئیے؟ فائل فوٹو واٹس ایپ ہیک ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہئیے؟

واٹس ایپ دنیا بھر میں پیغام رسانی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے جس سے روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں صارفین مستفید ہو رہے ہیں۔

واٹس ایپ ناصرف پیغام رسانی بلکہ تصویریں، ویڈیوز اور ڈیٹا شیئرنگ کے لیے بھی ایک بڑا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے حساس مواد بھی شیئر کیا جاتا ہے۔ جہاں دنیا بھر کی حساس ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہیک کر لیا جاتا ہے وہیں واٹس ایپ کا ہیک ہو جانا بھی معمول بنتا جا رہا ہے۔

واٹس ایپ کے ہیک ہو جانے پر صارف کے ذہن میں سب سے پہلا خیال اپنے حساس مواد کا لیک ہو جانا آتا ہے۔ اس اہم اور حساس موضوع پر حال ہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے، آصف اقبال نے کھل کر بات کی ہے۔

ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کے دوران آصف اقبال کا کہنا تھا کہ آپ کا ناصرف موبائل اور واٹس ایپ بلکہ اس میں موجود کیمرہ بھی ہیک ہو سکتا ہے۔

آصف اقبال نے واٹس ایپ کو ہیک ہونے سے بچانے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹو فیکٹر آتھینٹیکیشنز‘ کے ذریعے واٹس ایپ کے ہیک ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے، آصف اقبال کا کہنا تھا کہ یہ ’ٹو فیکٹر آتھینٹیکیشنز‘ کے لیے جو کوڈ آتا ہے اکثر اوقات افراد وہ خود ہی دوسرے فرد کے ساتھ شیئر کر لیتے ہیں۔

آصف اقبال نے ہیک ہوئے واٹس ایپ کو ری کوَر کرنے پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ جب بھی کسی کا واٹس ایپ پیک ہو جائے سب سے پہلے تو اُسے خوف میں مبتلا اور حواس باختہ نہیں ہونا چاہیے اور فوراً شکایت درج کروانی چاہیے۔

انہوں نے شکایت درج کروانے کے لیے حکومت کی جانب سے مہیا کی گئی ویب سائٹ اور ہیلپ ڈیسک کے بارے میں بھی بتایا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں بعد جو آپ کے نمبر پر واٹس ایپ اکاؤنٹ ہے خود بہ خود بحال ہو جائے گا۔

install suchtv android app on google app store