پاکستان بمقابلہ سری لنکا: تیسرا ٹی ٹوئنٹی آج لاہور میں ہوگا

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ لاہور میں آج ہونے والے پاکستان سری لنکا ٹاکرے کے لئے لاہوریوں کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ میچ دیکھنے آنے والے شائقین کے لئے پارکنگ اور روٹ کے لئے جگہ جگہ بینرز آویزاں کر دیے گئے ہیں۔ اسٹیڈیم کی طرف آنے والے راستوں کا روٹ پلان بھی جاری کیا گیا ہے۔

پاک سری لنکا میچ کے لئے ٹریفک پلان 2 حصوں پر مشتمل ہے۔ ایک حصہ پارکنگ اور دوسرا ٹریفک کے بہاؤ سے متعلق ہے۔ مال روڈ، اچھرہ، وحدت روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ، واپڈا ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، جوہر ٹاؤن اور ٹاؤن شپ سے آنے والی گاڑیاں پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل گراؤنڈ کی پارکنگ استعمال کریں گے۔ کاہنہ، کوٹ لکھپت اور فیروز پور روڈ کی ٹریفک براستہ قینچی، والٹن روڈ،کینٹ، کیولری، فردوس مارکیٹ سے جام شریں پارکنگ اور حسین چوک سے لبرٹی پارکنگ اور ایل ڈی اے پارکنگ پلازا استعمال کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں: ٹی ٹوئنٹی میچ: سری لنکا کرکٹ ٹیم کی 8 سال بعد پاکستان آمد

کینال روڈ دونوں اطراف عام ٹریفک کے لئے کھلی ہوگی۔ فردوس مارکیٹ، حسین چوک، ایم ایم عالم روڈ سے ٹریفک منی مارکیٹ سے مین بلیوارڈ کی متوازی سڑک سے صدیق ٹریڈ سینٹر جاسکے گی۔

فیروز پور روڈ براستہ وحدت روڈ ٹریفک کے لیے کھلا ہوگا۔ چنگ چی، آٹو رکشے ایل این جی، ایل پی جی اور سی این جی گاڑیوں کا پارکنگ ایریا میں داخلہ ممنوع ہے۔ شائقین کرکٹ کی سہولت کے لئے پارکنگ ایریا سے مفت شٹل سروس کا انتظام کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان ٹیم کے کپتان سری لنکن ٹیم کے پاکستان آنے پر شکرگزار

سری لنکن مہمانوں کی حفاظت کے لئے لاہور پولیس نے سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ 3 سے 6 درجاتی حصار ہوگا جس میں 8 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے۔ آرمی اور رینجرز کے دستے بھی سیکیورٹی پر مامور ہوں گے۔ سیف سٹی کیمروں سے شہر اور ہیلی کاپٹر سے فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔

لاہور پولیس زمبابوے، پی ایس ایل فائنل اور ورلڈ الیون کے دورہ کے دوران کامیابی کا سہرا اپنے سر سجا چکی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کہتے ہیں سیکیورٹی حصار کم از کم 3 درجاتی اور ہوٹل میں 6 درجاتی ہوگا۔ مجموعی طور پر 6 ڈی پی اوز، 19 ایس ایس پیز اور 8 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔

مزید پڑھیں: امید ہے شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی :تھسارا پریرا

فوج، رینجرز اور حساس اداروں کے اہلکار بھی پولیس کا ساتھ دیں گے۔ کھلاڑیوں کے لئے بلٹ پروف گاڑی کا استعمال کیا جائے گا۔ سیف سیٹیز اتھارٹی کے کیمروں سے ٹیموں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ ائیرپورٹ سے ہوٹل اور ہوٹل سے قدافی اسٹیڈیم تک 326 کیمرے آپریشنل ہوں گے۔ قذافی اسٹیڈیم کے اندر اور اطراف پر 60 کے قریب ڈیجیٹل کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک سری لنکا میچ: سری لنکن وفد کا قذافی اسٹیڈیم کا دورہ

فور جی، ایم ٹی ڈی ہینڈ سیٹ، موبائل کمانڈ سینٹر اور ڈرون کیمروں کے ذریعہ بھی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ نشتر اسپورٹس کمپلیکس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ اسپورٹس بورڈ پنجاب میں 20 بستروں پر مشتمل عارضی اسپتال بھی قائم کردیا گیا ہے۔ نادرا کی گاڑیاں بھی موقع پر موجود ہوں گی اور شہریوں کو تصدیق کے بعد اسٹیڈیم جانے کی اجازت دی جائے گی۔

قدافی اسٹیڈیم کی حدود میں واقع مارکیٹس بند کردی گئی ہیں۔ شہریوں کو شٹل سروس کے ذریعہ قذافی اسٹیڈیم پہنچایا جائے گا۔

install suchtv android app on google app store