قومی کرکٹر اعظم خان نے کہا ہے کہ کچھ سابق کھلاڑیوں کو بابر اعظم کی کامیابی اور مقبولیت ہضم نہیں ہوتی۔ اعظم خان حال ہی میں ایک انٹرویو میں شریک ہوئے جہاں میزبان نے ان سے کیریئر سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
بات چیت کے دوران جب میزبان نے بابر اعظم، شاہین آفریدی اور شاداب خان کی کپتانی کے انداز کے بارے میں سوال کیا تو اعظم خان نے کہا کہ انہیں شاہین اور شاداب کی قیادت کا انداز ایک جیسا لگتا ہے کیونکہ دونوں ہی اٹیکنگ مائنڈ سیٹ کے ساتھ کپتانی کرتے ہیں، جبکہ بابر ایک مختلف نوعیت کے کرکٹر ہیں جو میدان میں بھی بہت پرسکون رہتے ہیں۔
اعظم خان نے بابر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا ک “بابر ہمارے ملک کے ایک بہت بڑے کرکٹر ہیں، مگر بدقسمتی سے ہم ان کی قدر نہیں کرتے۔ پچھلے 10 برسوں میں سامنے آنے والا واحد ٹیلنٹڈ بیٹر بابر ہیں۔
ان کے آنے سے پہلے پاکستان کرکٹ صرف فاسٹ بولنگ کی وجہ سے مشہور تھی، لیکن بابر نے اپنی بیٹنگ سے پاکستان کرکٹ کو عالمی سطح پر پہچان دی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “جب بھارت میں ویرات کوہلی نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تو ان کے ارد گرد سچن ٹنڈولکر، وی وی ایس لکشمن، سہواگ اور دھونی جیسے لیجنڈز موجود تھے، لیکن بابر کے پاس ایسا کوئی سپورٹ سسٹم نہیں تھا وہ خود اپنی محنت سے اس مقام تک پہنچے ہیں۔”
قومی کرکٹر نے مزید کہا کہ ’میں ویوز کیلئے یہ بات نہیں کررہا اس سے قبل صرف شاہد آفریدی ہی تھے جن کے پاس اسٹارڈم تھا ، شاہد آفریدی کیلئے لوگ اسٹیڈیم آتے تھے اور جب وہ آؤٹ ہوتے تو لوگ اسٹیڈیم چھوڑ کر چلے جاتے تھے۔
اب ویسا اسٹارڈم بابر اعظم کے پاس ہے، لوگ بابر کو گراؤنڈ میں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں، ایک مرتبہ فیصل آباد میں میچ کے دوران جب بابر آؤٹ ہوئے تو میں خود گواہ ہوں کہ لوگ اسٹیڈیم چھوڑ کرچلے گئے۔
مجھے لگتا ہے کہ یہ سب کچھ سابق کرکٹرز سے ہضم نہیں ہورہا، یہ سابق کرکٹرز بھی اتنے مشہور ہوسکتے تھے اگر اس وقت بھی سوشل میڈیا موجود ہوتا‘۔