باکسنگ ڈے ٹیسٹ کو کرکٹ کی دنیا میں بہت خاص اہمیت حاصل ہے مگر بہت کم لوگ اس کی تاریخ کے حوالے سے علم رکھتے ہیں۔
25 دسمبر یعنی کرسمس کے اگلے دن 26 دسمبر کو باکسنگ ڈے کہا جاتا ہے اور آسٹریلیا کے تاریخی میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں ہر سال 26 دسمبر سے 30 دسمبر کے درمیان کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ ’باکسنگ ڈے ٹیسٹ‘ کہلاتا ہے۔
1980 کے بعد سے آج تک ہر سال 26 دسمبر کو آسٹریلیا کا میلبرن کرکٹ گراؤنڈ ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرتا چلا آ رہا ہے اور اس ٹیسٹ میچ کو باکسنگ ڈے ٹیسٹ کہا جاتا ہے۔
رواں سال بھی 26 دسمبر کو آسٹریلیا اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے درمیان ٹیسٹ میچ ہو رہا ہے۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم اب تک 4 مرتبہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ کھیل چکی ہے، پہلی مرتبہ 1983 میں کھیلا گیا میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوا جبکہ 2009 میں دو میچوں میں آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دی۔ پاکستان نے آخری مرتبہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ 2016 میں کھیلا تھا یہ میچ بھی آسٹریلیا نے جیتا تھا۔
1980 کے بعد سے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ میں سے 21 میں میزبان آسٹریلوی ٹیم فاتح رہی اور 7 میچ مہمان ٹیموں نے جیتے جبکہ 9 باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
‘باکسنگ ڈے’ سن کر کافی لوگ تذبذب کا شکار ہوتے ہیں کہ ایسا نام رکھنے سے کیا مراد ہے۔ اکثر لوگ اس کو باکسنگ کے کھیل سے جڑا کوئی اہم دن سمجھتے ہیں۔
درحقیقت 19 ویں صدی سے برطانوی شاہی خاندان کا یہ معمول رہا ہے کہ کرسمس ڈے کے اگلے دن شاہی محل کے ملازمین اورغریب و مستحق لوگوں کو ولی عہد اور ملکہ کچھ تحائف دیتے ہیں۔ چونکہ یہ تحائف ڈبوں میں پیک ہوتے ہیں، اس لیے 26 دسمبر کے ٹیسٹ میچ پر ‘باکسنگ ڈے’ نام رکھا گیا۔