تیونس کی ٹینس اسٹار کا اہم اقدام، انعامی رقم فلسطینیوں کے نام عطیہ

 تیونس کی ٹینس اسٹار انس جابر فائل فوٹو تیونس کی ٹینس اسٹار انس جابر

میکسیکو میں ہونے والے ویمنز ٹینس ایسوسی ایشن کا فائنل جیتنے کے بعد تیونس کی ٹینس اسٹار انس جابر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی انعامی رقم کا ایک حصہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے عطیہ کریں گی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یکم نومبر کو میکسیکو میں ویمنز ٹینس ایسوسی ایشن کا فائنل تیونس کی ٹینس اسٹار انس جابر اور چیک ٹینس کھلاڑی مارکیٹا ونڈروسووا کے درمیان ہوا تھا۔

انس جابر نے مارکیٹا وونڈرووا کو 6-4، 6-3 کے اسکور سے شکست دی تھی۔

میچ کے بعد جذباتی انٹرویو میں انس جابر نے غزہ میں جاری بمباری کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ ہم جیت گئے، لیکن دنیا کی حالیہ صورتحال دیکھ کر میں زیادہ خوشی محسوس نہیں کر رہی۔‘

انس جابر یہ کہتے ہوئے اپنے آنسو نہ روک سکیں اور آبدیدہ ہوگئیں۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’روزانہ ننھے بچوں کو مرتا دیکھنا بہت مشکل ہے، انہیں دیکھ کر میرا دل بہت دکھی ہوتا ہے، اس لیے میں اپنی انعامی رقم کا ایک حصہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے عطیہ کرتی ہوں۔‘

انس جابر نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا یہ فیصلہ سیاست پر مبنی نہیں ہے بلکہ دنیا میں امن کی خواہش پر مبنی ہے۔

29 سالہ نوجوان ٹینس اسٹار اکثر سماجی مسائل بالخصوص مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ خطے کے مسائل پر بات کرتی رہتی ہیں۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ ’میں معافی چاہتی ہوں لیکن ہر روز خوفزدہ بچوں کی ویڈیوز دیکھنا بہت مایوس کن ہے‘۔

’یہ میرا کوئی سیاسی بیانیہ نہیں ہے، بلکہ میں صرف انسانیت کی خاطر کہہ رہی ہوں، میں اس دنیا میں امن چاہتی ہوں۔‘

میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹینس اسٹار نے کہا کہ غزہ میں جنگ کی ’خوفناک‘ تصاویر اور ویڈیوز دیکھنے کے بعد انہیں نیند نہیں آتی۔

رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے تیونس کی ٹینس اسٹار انس جابر نے کہا کہ ’میں سوشل میڈیا سے زیادہ سے زیادہ دور رہنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن یہ بہت مشکل ہے، روزانہ خوفناک تصاویر اور ویڈیوز دیکھ کر مجھے نیند نہیں آتی جس کی وجہ سے میں پریشان رہتی ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سب سے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ میں ناامید محسوس کررہی ہوں، مجھے لگتا ہے کہ میں ان معصوم لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرسکتی، میں اس دنیا میں امن چاہتی ہوں، کاش ہم انسانیت کا بھی سوچیں۔‘

’ کئی دہائیوں سے اسرائیلی فورسز کے ظلم کے شکار فلسطینی شہری گزشتہ ایک ماہ سے انتہائی مشکل زندگی بسر کررہے ہیں۔

7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمت گروپ حماس کی جانب سے اچانک اسرائیلی قصبے پر حملہ کرنے کے بعد اسرائیلی فورسز غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہیں۔

اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 8 ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جن میں 3 ہزار سے زائد بچے اور 2 ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔

install suchtv android app on google app store