لاہور جلسے میں ایک دوسرے پر لعنتیں بھیجنے والے لعنتی اکٹھے تھے: رانا ثنااللہ

صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ

صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ایک دوسرے پر لعنت بھیجنے والے لوگ قادری صاحب کے جلسے میں موجود تھے لیکن مال روڈ پر خالی کرسیاں بھی ان پر لعنت بھیج رہی تھیں۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے متحدہ اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور ان کا کہنا تھا کہ ان سب کا ہروقت افراتفری اور انتشار کا ایجنڈا ہے لیکن مخالفین ڈیڈلائن بڑھاتے رہیں گے اور امید ہے خیر کی قوتیں کامیاب اور شر کی قوتیں ناکام ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو لعنت بھیجنے والے لوگ قادری صاحب کے جلسے میں موجود تھے لیکن مال روڈ پر خالی کرسیاں بھی ان پرلعنت بھیج رہی تھیں اور اب 21 کروڑ عوام ان پر لعنتیں بھی رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین اور پارلیمنٹ ہمیشہ سرخرو ہوگی اور اس ملک میں قانون و آئین اور جمہوریت بھی رہے گی۔

صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے لیے جلسہ کیا گیا لیکن کسی ورثاء سے تقریر نہیں کرائی گئی۔

سپریم کورٹ کے حمزہ شہباز کے گھر کے باہر سے بیرئیرز ہٹانے کے حکم پر وزیرقانون کا کہنا تھا کہ کوئی عام شہری رکاوٹیں یا بیریئرز نہیں لگا سکتا یہ کام پولیس کا ہے، کسی کی جان کو خطرہ ہوتو پولیس رکاوٹیں کھڑی کرسکتی ہے اور موجودہ وقت میں شریف خاندان کے ہرفرد کی جان خطرے میں ہے اگر چیف جسٹس مناسب سمجھیں تو اس حوالے سے تمام رپورٹیں عدالت میں پیش کرسکتے ہیں۔ حمزہ شہباز کے حوالے سے چیف جسٹس کے ریمارکس پر افسوس ہوا، ایسے ریمارکس سیاستدانوں کے بارے میں نہیں ہونے چاہئے۔

زینب قتل کیس کے حوالے سے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ کیس کی تفتیش تمام ایجنسیاں کررہی ہیں جن میں پولیس سمیت سول و عسکری ایجنسیز بھی شامل ہیں، اب تک 800 سے زائد افراد کا ڈی این اے لیا جاچکا ہے ہمیں پوری امید ہے کہ زینب کے قاتل درندے کو کیفرِکردار تک پہنچایا جائے گالیکن اس کے لئے پولیس کی حوصلہ شکنی کے بجائے حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

install suchtv android app on google app store