عمران خان کا کام ملک میں افرا تفری اور انارکی پھیلانا ہے: رانا ثنااللہ

رانا ثنااللہ فائل فوٹو رانا ثنااللہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کا کام ملک میں افرا تفری اور انارکی پھیلانا ہے، عمران خان سیاسی لیڈر نہیں ہے، ان لوگوں شہدا کی یاد گاروں کو جلادیا گیا، لوگوں کے گھروں پر حملے کئے گئے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس دوران عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں پیدا ہونے والی صورت حال کے پر بات  کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین کی گھروں پر حملے کرنا ہماری روایت نہیں، لوگوں کے گھروں پر حملے کیے گے، گھروں کو مزارات کو آگ لگائی گی، ہم کہتے ہیں یہ سیاسی لیڈر نہیں یہ ایک فتنہ ہے، اس کا مقصد ملک میں فساد پھیلانا ہے، پچھلے ایک سال سے اس فتنے نے ایسا موحول بنا دیا ہے، کہ ملک میں ہر کوئی ایک دوسرے کا دشمن بن رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں ہے ان کے اندر نفرت جلاو گھیراؤ میں کیسی کو چھوڑوں گا نہیں کا کلچر ہے اپنے مخالفین کے اوپر حملے کرنا ہمارا کلچر نہیں ہے سیاسی طور پر باتیں کو جاتی لیکن یہ گھیراؤ جلاو اس نے لوگوں کو سیکھایا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دفاعی تنصیبات کے اوپر حملے کرنا دہشت گردوں کا کام ہے، ایمبولینس کو آگ لگانا کہاں کی سیاست ہے، ریڈیو پاکستان کو اگ لگا دی گی، مویشی منڈی کو آگ لگا دینا کہاں کی سیاست اور انسانیت ہے، مخالفین کے گھروں پر حملے کرنا ہمارا کلچر نہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی پی پی اور ن لیگ نے کبھی ایک دوسرے کے گھروں پر حملے نہیں کیے۔ دفاعی تنصیبات اور حساس بلڈنگز کے اوپر حملے، ایمبولینس ،سکولز، ریڈیو پاکستان کی بلڈنگ تک کو جلایا گیا مویشی منڈی کو پہلے لوٹا گیا اور پھر جانوروں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ یہ کونسی سیاست ھے۔ کیا خود انکے اپنے گھر خلاء میں ھے۔ انکے گھروں میں بھی تو خواتین اور بچے ہے۔

وزیر دخلہ کا کہنا ہے کہ نو مئی کو اسلام آباد میں چھ سو سے سات سو لوگوں نے احتجاج کیا۔ پنجاب میں نو مئی کو پندرہ سے اٹھارہ ہزار تک لوگوں نے احتجاج کیا۔ ساڑھے گیارہ کروڑ ابادی میں پندرہ سے اٹھارہ ہزار افراد باہر آئے، خیبر پختونخوا میں 126 مقامات پر 25 ہزار لوگوں نے احتجاج کیا۔ گیارہ مئی کو اسلام آباد میں چار جگہوں پر، پنجاب میں گیارہ اور پختونخوا میں انتالیس جگہوں پر احتجاج ہوا ان تینوں جگہوں پر احتجاج کرنیوالوں کی تعداد سات آٹھ ہزار افراد بنتی ھے۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ ملک کے 23 کڑور لوگوں میں سے بس یہ کچھ احتجاج کے لیے باہر آئے، یہ عوامی ردعمل نہیں یہ فسادی لوگ تھے جن نے فتنہ ڈالنا تھا، ان کو ٹرین کیا گیا سمجھایا پڑھایا جا رہا تھا پٹرول بم بنانے کے طریقے بتائے جا رہے تھے، 23 کروڑ لوگوں میں سے چالیس سے پنتالیس ہزار لوگ باہر ائے۔ یہ عوامی ردعمل نہیں بلکہ تربیت یافتہ دھشتگرد تھے فتنے نے انکی تربیت کی، لسٹیں بنائی، غلیلیں دی، پیٹرول بم بنانے کے طریقے سمجھائے۔ مخصوص غلیلیں استمعال ہوئی۔

install suchtv android app on google app store