پشاور: زرعی یونیورسٹی ڈائریکٹوریٹ پر دہشتگردوں کے حملے میں 9 افراد شہید

 پشاور کی زرعی یونیورسٹی کے قریب واقع ڈائریکٹوریٹ ذراعت پر دہشت گردوں کے حملہ فائل فوٹو پشاور کی زرعی یونیورسٹی کے قریب واقع ڈائریکٹوریٹ ذراعت پر دہشت گردوں کے حملہ

 

زرعی یونیورسٹی ڈائریکٹوریٹ پر مسلح افراد کے حملے میں 9 افراد  شہید اور 32 زخمی ہوگئے جب کہ جوابی کارروائی میں تمام خود کش حملہ آور ہلاک ہوگئے۔ زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں پاک فوج کے دو جوان بھی شامل ہیں۔

پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر واقع زرعی ڈائریکٹوریٹ میں مسلح افراد نے دھاوا بول دیا اور اندر داخل ہوکر فائرنگ شروع کردی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوج اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچی اور دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا۔ حملے میں 9 افراد شہید اور 32 زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں پاک فوج کے دو جوان، دو پولیس اہلکار، دو طالب علم اور دو گارڈز شامل ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں تین افراد  شہید اور 15 زخمی ہیں جب کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 6 افراد کی لاشیں اور 17 زخمی ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق زرعی یونیورسٹی ڈائریکٹوریٹ پشاور پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد جوابی کارروائی میں مارے گئے ہیں، پاک فوج کے جوان ڈائریکٹوریٹ کے اندر داخل ہو گئے ہیں اور اب کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

فوجی دستوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کا گھیراؤ کرلیا ہے جب کہ آرمی ایوی ایشن کی جانب سے علاقے کی فضائی نگرانی کی جارہی ہے، ہاسٹل سے 8 طلبہ کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ آپریشن میں تینوں حملہ آور مارے گئے۔ دہشت گردوں نے خودکش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں جو گولی لگنے سے دھماکے سے پھٹ گئیں۔ حکام نے یونیورسٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے۔ خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے برقعے پہنے ہوئے تھے اور وہ بھیس بدل کر رکشے میں آئے تھے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ حملے کے وقت زرعی ڈائریکٹوریٹ کے ہاسٹل میں طلبہ موجود تھے اور متعدد طلبہ نے جان بچانے کے لیے بالائی منزل سے چھلانگ دی جس کے نتیجے میں انہیں چوٹیں آئی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر انسٹی ٹیوٹ میں دفاتر اور ہاسٹل بھی واقع ہیں۔

پشاور میں دہشت گرد حملے

زرعی ڈائرکٹوریٹ پر یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب گذشتہ ماہ 24 نومبر کو پشاور کے علاقے حیات آباد میں خود کش حملے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈکوارٹر محمد اشرف نور شہید ہوگئے تھے۔

ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کو گھر سےآفس جاتے ہوئے تاتارا پارک کے قریب خودکش حملےکا نشانہ بنایا گیا تھا۔

پشاور کی تاریخ میں بدترین حملہ 16 دسمبر 2014 کو ہوا تھا، جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے 150 کے قریب افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں بڑی تعداد معصوم بچوں کی تھی۔

 

 

 

install suchtv android app on google app store