خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی آئی ای ڈی سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ئی ای ڈی دھماکے میں شہید ہونے والوں میں کیپٹن محمد فراز، صوبیدار میجر محمد نذیر، لانس نائیک محمد انور، لانس نائیک حسین علی، سپاہی اسداللہ، سپاہی منظور حسین اور سپاہی راشد محمود شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں ممکنہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلیے کلیئرنس آپریشن کیا گیا، سکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پُرعزم ہیں، جوانوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم مزید تقویت دیتی ہیں۔
کیپٹن محمد فراز الیاس شہید کا تعلق ضلع قصور سے ہے اور انہیں 19 جون کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوناتھا۔ انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے۔
شہید صوبیدار میجر محمد نذیر کا تعلق ضلع اسکردو سے ہے اور ان کے سوگواران میں اہلیہ، 2 بیٹے اور 5 بیٹیاں شامل ہیں۔
لانس نائیک حسین علی خان شہید کا تعلق ضلع غذر سے ہے جبکہ سپاہی منظور شہید کا تعلق گلگت سے ہے۔ لانس نائیک حسین علی خان شہید نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک خدمات سر انجام دیں۔ انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے۔
سپاہی منظور شہید نے پاکستان آرمی میں 6 سال تک دفاع وطن کیلیے خدمات سر انجام دیں اور سوگواران میں اہلیہ اور 3 بیٹیاں چھوڑے۔
لانس نائیک محمد انور شہید کا تعلق ضلع گانچھےسے ہے، انہوں نے 13 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سر انجام دیا۔ محمد انور شہید نے سوگواران میں اہلیہ، 2 بیٹیاں اور 2 بیٹے چھوڑے۔
سپاہی اسد اللہ شہید کا تعلق ملتان سے ہے اور انہوں نے 14 سال تک ملکی دفاع کے فرائض سرانجام دیے۔ اسد اللہ شہید نے سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹا چھوڑے۔
سپاہی راشد محمود شہید کا تعلق راولپنڈی سے ہے اور انہوں نے 13 سال تک دفاع وطن میں خدمات سرانجام دیں۔ سپاہی راشد محمود شہید نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے۔