آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی اور آٹے کے خلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال آج 5ویں روز ختم ہوگئی۔ مطالبات کی منظوری کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے احتجاج ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے تمام گرفتار افراد کی فوری رہائی اور احتجاج کے دوران پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔
مظفر آباد میں کل مختلف مقامات پرجھڑپوں میں تین افراد کے جاں بحق ہونے پریوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر مظفرآباد میں آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی سمیت تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں۔
یوم سیاہ کے موقع پر بازار اور سڑکیں سنسان ہیں جب کہ آزادکشمیر بار کونسل کی کال پر وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروسز بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
مظفر آباد میں کل مختلف مقامات پرجھڑپوں میں تین افراد جاں بحق ہوگئے تھے جن کی نماز جنازہ دن 2 بجے یونیورسٹی گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔
دوسری جانب حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان تیسرے اہم مطالبے پر پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے پیش نظر افسران کی مراعات میں کمی کیلئےجوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کے سربراہ اور ارکان کی نامزدگی چیف جسٹس ہائیکورٹ کی منظوری سے ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن بیوروکریسی ،اعلیٰ حکومتی شخصیات کو حاصل مراعات کاجائزہ لے گا۔