وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے اعلان کیا ہے کہ آٹے اوربجلی میں ریلیف دینے کیلئے ترقیاتی بجٹ سے بھی کٹ لگانا پڑا تو لگائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے نتیجے میں ایک معاہدہ ہوا، حکومت اس معاہدہ پر عملدرآمد کیلئے پُرعزم ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی جس سطح پر بات کرنی چاہتی ہے ہم تیار ہیں، جو مطالبات حکومت پاکستان سے جڑے ہیں انہیں وفاق کے سامنے اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن مکار ہے، پبلک سکیورٹی ہماری ترجیح ہے، آزادکشمیر میں حکومت کی تحمل کی پالیسی کی بدولت جانی نقصان نہیں ہوا،سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جلاؤ ،گھیراو کے باوجود آزادکشمیر پولیس صبر کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی نے مطالبات کیلئے لانگ مارچ کا اعلان کیا، احتجاج کرنے والوں میں کچھ شر پسند تھے، حکومت نے یقینی بنایا کہ احتجاج کے دوران طاقت کا استعمال نہ ہو۔
انوارالحق نے کہا کہ آزادکشمیر میں تنخواہوں کی مد میں 18 ارب روپے خرچ کیے، آٹے اوربجلی کی قیمتوں میں ریلیف کیلئے عوام ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں، سوشل میڈیا پر مختلف ڈپٹی کمشنرز کے استعفوں کی جعلی خبریں پھیلائی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے نتیجے میں ایک معاہدہ ہوا، حکومت اس معاہدہ پر عملدرآمد کیلئے پُرعزم ہے۔
واضح رہے کہ آزادکشمیر میں مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین اور پولیس میں تصادم کے باعث متعدد مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے، فائرنگ سے ایک اے ایس آئی جاں بحق بھی ہوگیا۔