عمران فاروق کیس: محسن علی اور خالد شمیم کا اعترافی بیان ریکارڈ

عمران فاروق فائل فوٹو عمران فاروق

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان نے اعترافی بیان ریکارڈ کرادیا، محسن علی اور خالد شمیم نے مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ 164 کے تحت بیان ریکارڈ کرادیا۔

متحدہ قومی موومنٹ کے لندن میں قتل کئے گئے سینئر رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کیس میں اہم ترین موڑ آگیا، گرفتار مرکزی ملزمان محسن علی اور خالد شمیم نے مجسٹریٹ کیپٹن (ر) شعیب علی کے سامنے دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان ریکارڈ کرادیا۔

پولیس اور رینجرز کے کڑے پہرے میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس مرکزی ملزمان خالد شمیم اور محسن علی کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، تیسرے ملزم معظم علی نے اعترافی بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا۔

مجسٹریٹ کیپٹن (ر) شعیب علی نے خالد شمیم سے پوچھا کہ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے آپ پر کوئی دباؤ تو نہیں؟ جس پر ملزم کا کہنا تھا کہ مجھ پر کوئی دباؤ نہیں۔

ذرائع کے مطابق خالد شمیم اور محسن علی کے بیانات 4 گھنٹے سے زائد وقت میں ریکارڈ کئے گئے۔

واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر اور سینئر رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010ء کو لندن میں ان کے گھر کے باہر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ اور پاکستانی ایجنسیز کی باہمی کوششوں سے منصوبہ بندی اور قتل میں ملوث ملزمان کو پاکستان میں گرفتار کرلیا گیا تھا، لندن اور پاکستان میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔

install suchtv android app on google app store