پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما شیر افضل مروت کےنئے دعویٰ نے پی ٹی آئی میں ہلچل مچا دی ۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے قانونی مقدمات لڑنے کے لیے وکیلوں کو اب تک ایک ارب روپے دیے جاچکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ رقوم مختلف ذرائع سے جمع ہوئیں، جن میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے دی گئی خطیر رقم بھی شامل ہے، تاہم انہیں معلوم نہیں کہ یہ پیسہ کہاں خرچ ہوا۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کیسز لڑنے کے لیے وکیلوں کو مجموعی طور پر ایک ارب روپے دیے جا چکے ہیں۔ ان کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے معروف وکیل سلمان اکرم راجہ کو 24 کروڑ روپے ادا کیے جاچکے ہیں۔
شیر افضل مروت نے مزید دعویٰ کیا کہ ایک وکیل کو ہائر کرنے میں بھی 20 سے 25 فیصد تک کمیشن دینا پڑتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے 38 کروڑ روپے دیے گئے، جنہیں علیمہ خان اور خدیجہ شاہ مینج کر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم یہ رقم کہاں گئی، شیر افضل مروت کے مطابق اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں تو انہیں عدالت میں لے جایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے علیمہ خان سے متعلق کہا کہ وہ بشریٰ بی بی کی ’ایک دن کی مار‘ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس دن بشریٰ بی بی منظرِ عام پر آئیں گی، اس دن علیمہ خان نظر بھی نہیں آئیں گی۔ شیر افضل مروت کے یہ بیانات سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات اور فنڈز کے استعمال سے متعلق سوالات نے ایک بار پھر توجہ حاصل کر لی ہے۔