آئینی عدالت کا قیام پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے، بلاول بھٹو زرداری

آئینی عدالت کا قیام پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے، بلاول بھٹو زرداری فائل فوٹو آئینی عدالت کا قیام پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے  آئینی عدالت کا قیام پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے، آئینی عدالت عوام کا اعتماد بحال کرے گی،ہمارامستقبل آئینی عدالت بہتر کرے گی۔

پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریبات سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ  آج پورے پاکستان کے جیالوں سے مخاطب ہوں،قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جمہوریت اور 1973 کے آئین کی بنیاد رکھی، شہید بھٹوکا عدالتی قتل ہوا تو اس فلسفے کو بینظیر بھٹو لیکر آگے بڑہی،دو آمروں سے محترمہ نے مقابلہ کیا اور کو لیاقت باغ میں شہید کیا گیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ  آئینی عدالت کے ججوں کے کندھوں پر بڑا وزن ہے،ماضی میں ہماری عدالتوں پر اعتمام تھا،وہ ختم ہوچکا تھا،آئینی عدالت عوام کا اعتماد بحال کرے گی،ہمارامستقبل آئینی عدالت بہتر کرے گی،ماضی میں ڈیم بنانے غریبوں کے گھر گرانے اور سموسے کی قیمت مقرر کرنے جسیے فیصلے کیے گئے۔

کوئی ادارہ پارلیمینٹ کے دائرہ کار  آئینی ترامیم میں مداخلت نہیں کرسکتا ہے،پیپلز پارٹی کے جیالے کسی کے پروپئگینڈہ میں نا  آئیں،آئینی ترامیم، آئینی عدالت کا قیام پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے،صوبوِں کے قومی مالیاتی  ایوارڈ میں جو حقوق ہیں ان کا تحفظ کرتا رہوں گا ،ہم وہ فیصلہ کریں گے جو وفاق کو مظبوط کرے، ہم نے حقوق دلاکر صوبوں کو مظبوط کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ جہاں سے وسائل نکلتے ہیں، اس سےملک کی معیشیت مظبوط ہوتی ہے،ملک کی ترقی دفاع معیشیٹ کی مظبوطی کیلئے ہم قربانی دے رہے ہیں،ہم پاکستان کو مزید معاشی مظبوط بنا سکتے ییں،ہم ملکر پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرسکتے ہیں،ہم نے غریبوں کو نا صرف گھر کی چھت دے رہے ہیں لیکن زمین کے مالکانہ حقوق بھی دیئے ہیں،کاشتکاروں کو زرعی سپورٹ پروگرام دیا گیا،صوبہ سندھ نے چھوٹے کسان ہیں ان کو معاشی طور مالی طور پر سپورٹ کی گئی۔ 

 سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے  وزیر نے  سندھ کے خلاف بات کی،ہم جانتے ہیں کے پاکستان کا ہر شہری بھائی ہے،پاکستان کے خلاف کو سازش کرے گا اس کو سب سے پہلے پیپلز پارٹی کے جیالوں کا سامنہ کرنا پڑے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ ملک میں فالٹ لائنز تھیں اور ہیں،18ویں آئینی ترمیم کر کے وفاق کو مضبوط کیا،اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی پر تنقید کرنے والوں کو اندازہ نہیں کہ ہم نے علیحدگی پسند سیاست دفن کر دی، کچھ لوگ این ایف سی اور اٹھارویں ترمیم سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں،اس سے کھیلنا آگ سے کھیلنے کے برابر ہوگا،بلوچستان کے عوام کو حق دلوائے،خیبر پختون خواہ کے عوام کو ہم نے شناخت دی، پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر مقام بنا چکے ہیں، ایک طرف  بھارت اور دوسری طرف افغانستان پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے، ماضی میں پاکستان میں جو دہشتگردی کی لہر تھی وہ دوبارہ لہرارہی ہے،بین الاقوامی سطح پر سازشیں کی جارہی ہیں،دنیا میں دہشتگردی کے خلاف مقابلہ عوام کا مائنڈ مظبوط کرنے سے ہوگا، دہشتگری کے نئے لہر آرہا ہے اس کو روکنے کیلئے سب اسٹیک ہولڈر ایک ہو جائیں،دہشتگردوں کو ہم ملکر عبرتناک شکست دے سکتے ہیں ۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ آپس میں سیاسی اختلاف ضرور رکھیں لیکن پاکستان کی بات آئے ہم سب ایک ہوکر ہم مخالفین کا مقابلا کریں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک کے اندر سیاسی بحران مفاہمتی پالیسی کے تحت ختم کیا جائے،ہمارے اندرونی سیاسی اختلافات کا کوئی اور فائدہ نا لے سکے ،ہماری کوشش ہوگی کے اندرونی سیاسی بحران کو ختم کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے شکر گذار ہیں انہوں نے پیپلز پارٹی کے ساتھ ملکر معاملات کو حل کئے،وزیر اعظم سے امید ہے کے پیپلز پارٹی کے باقی جو مطالبات وہ حل کریں،ہم ملکر عوام کی خدمت کریں گے۔

 ان کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کیلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، پیپلز پارٹی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، پیپلز پارٹی عوامی مسائل کے حل کیلیے کردار ادا کرتی رہے گی، معرکہ حق میں پاکستان نے بھارت کو شکست دی، پاک بھارت جنگ کے بعد ہمارا یہ پہلا یوم تاسیس ہے، ملکی سلامتی کیلیے سب کو متحد ہونا ہوگا۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم واحد سیاسی جماعت ہیں جو مثبت سیاست کر رہے ،موجودہ بحران سے ملک کو ہم نکال سکتے ہیں ،پاکستان پیپلز پارٹی خود  انقلابی آئین سازی کرکے آئے ہیں جس کی کوئی مثال نہیں ملتی بلاول،آئین کی بحالی کیلئے محترمہ بینظیر بھٹو نے جدودجہد کی، کے بعد سب سے بڑی آئین ترامیم کی جس کو سب مانتے ہیں جو ترامیم میں نہیں کرسکے وہ اب کی ہیں،شہبازشریف نے وفدبھیجا تھا ،صوبوں کو آئینی تحفظ دلایا، صوبوں کا جو  شیئر تھا اس کو پاکستان پیپلز پارٹی نے دلایا،اگر صوبوں کو آئینی تحفظ نا دلواتے تو سب سے زائد نقصان پنجاب کا ہوتا،آئینی ترامیم میں عدالتی اصلاحات لائے،آئینی عدالت بنالی اورچارٹرڈ آف ڈیموکریسی کے تحت شق ڈال دی،آئینی عدالت میں تمام صوبوں کو برابر کی بنیاد پر نمائندگی دلوائی، ملک کے سب سے بڑے مسائل آئینی اور سیاسی ہیں۔

install suchtv android app on google app store