ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کیخلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا

ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کیخلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا فائل فوٹو ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کیخلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے ) نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے خلاف دائر کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا ۔

گذشتہ روز ایف آئی اے نے ان پر ایف بی آر کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے دور میں 16 ارب روپے کی غیر مجاز انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن سرکل نے شبر زیدی پر مجرمانہ بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال، اور سرکاری فنڈز کی غیر مجاز تقسیم کا الزام عائد کیا تھا۔

ایف آئی اے کے مطابق، تین نجی بینکوں، دو سیمنٹ فیکٹریوں، اور ایک کیمیکل کمپنی کو ان ریفنڈز سے فائدہ پہنچا تھا۔ ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ یہ ادارے ایف بی آر چیئرمین کے عہدے پر ان کی تقرری سے قبل شبر زیدی کی نجی آڈٹ اور کنسلٹنسی فرم کے کلائنٹس تھے، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات پیدا ہوئے۔

تاہم، جمعرات کو ایجنسی کے کراچی ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا: ’ ڈائریکٹر، ایف آئی اے کراچی زون، کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 32/2025 مورخہ 29.10.2025 کی منسوخی … کے ساتھ ساتھ اس مقدمے کی ’سی-کلاس‘ کے طور پر درجہ بندی اور (اس وقت کے) چیئرمین ایف بی آر (1) سید محمد شبر زیدی کے خلاف ڈسچارج رپورٹ کی پیشکش کی اجازت دے۔’

install suchtv android app on google app store