بانی پی ٹی آئی نے ثابت کر دیا کہ فیض حمید ان کا اثاثہ تھے: وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ فائل فوٹو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ

وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے اوپن ٹرائل کورٹ کے مطالبہ پر ردعمل کا اظہار کر دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ فوج کے معاملات میں مداخلت ہے، بانی پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ وہ اپنے بیانات سے اس معاملے کو متنازع بنائیں۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ فیض حمید کے دفاع میں بیان دینے والا 190 ملین پاؤنڈ کیس کا جواب دے، بانی پی ٹی آئی کے بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ شدید پریشانی اور تذبذب کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ثابت کر دیا کہ فیض حمید ان کا اثاثہ تھے، وہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو کبھی اثاثہ، کبھی ہیرو اور کبھی زیرو کہتے ہیں، سابق وزیر اعظم لوگوں کو استعمال کر کے پھینکنے میں کوئی ثانی نہیں رکھتے۔

بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں فیض حمید کے اوپن ڑاتئل کا مطالبہ کیا تھا۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فیض حمید اور میرا معاملہ فوج کا اندرونی معاملہ نہیں، اسی لیے اوپن ٹرائل کا کہہ رہا ہوں، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ پر الزام کا معاملہ ہے، بڑی بڑی باتیں سامنے آئیں گی نئی چیزیں پتا لگیں گی کیا ہوا اور کیا ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے میری گرفتاری کا آرڈر کس نے دیا، میرا فیض حمید سے تب تک ہی رابطہ تھا جب تک وہ ڈی جی آئی ایس آئی تھے۔

install suchtv android app on google app store