اگر آزاد اراکین اکثریت دکھادیں تو ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے: شہباز شریف

شہباز شریف فائل فوٹو شہباز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پر دھاندلی سمیت طرح طرح کے الزامات لگائے گئے۔ 8 فروری کا مرحلہ طے ہوچکا ہے، اگر آزاد اراکین اکثریت دکھادیں تو ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عام انتخابات سے پہلے مختلف خدشات پائے جارہے تھے، انتخابات سے پہلےکہا جارہا تھا کہ موسم کی سختی ہے، امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے، کہا جارہا تھا انتخابات اس لیے نہیں ہوسکتے کہ دہشت گردی ہے مگر چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے بعد خدشات دفن ہوگئے۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر دھاندلی ہوئی ہے تو (ن) لیگ کے بڑے رہنما کیسے ہار گئے؟ دھاندلی کاالزام لگایا جارہا ہے اگر ایسی بات ہوتی تو سعدرفیق ہارتے نہیں، خواجہ سعدرفیق نے کھلے دل سے اپنی شکست کو تسلیم کیا ہے، رانا ثنا اللہ ہمارے سینئر ساتھی ہیں وہ بھی ہار گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف دھاندلی کا شور ہے تو دوسری طرف آزاد امیدوار بڑی تعداد میں جیت رہےہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ، دھاندلی سمیت طرح طرح کے الزامات لگائے گئے، کون سا ایسا الیکشن ہے جس میں دھاندلی کے الزامات نہیں لگے ہیں؟

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ الیکشن والے دن ہمارے اداروں نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے، اس انتخابات میں (ن) لیگ سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے، قومی اسمبلی میں ہماری 80 نشستیں ہوگئیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات کے بعد لانگ مارچ ہوئے، پارلیمان پر حملے کی کوشش کی گئی، میں پوچھنا چاہتا ہوں 2013 کے انتخابات کے دوران 35 پنکچرز کا الزام کس نے لگایا؟ آپ کو 2018کا منظرنامہ بھی اچھی طرح یاد ہے، 2018 میں رات کو آر ٹی ایس بٹھا دیاگیا تھا۔

صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ 2018 میں سب نے دیکھا کہ کس طرح آر ٹی ایس کو بٹھا دیا گیا، 2013 کے الیکشن میں 35 پنکچر کا ڈرامہ کیا گیا، 2018 میں ہمیں ہٹایا گیا تو کسی کو گالی دی نہ تشدد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آزاد امیدوار بڑی تعداد میں جیتے یہ حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا ہے، آزاد ارکان اکثریت ثابت کردیں ، ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فاٹاکا جب سے انضمام ہوا ہے اس کے بعد سے یہ پہلی بار الیکشن ہوئے ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ شہروں کے رزلٹ بعد میں اور دیہات کے پہلے آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حالیہ الیکشن میں 10،12 فیصد رزلٹس پر ہی اکثریت کادعویٰ کیا گیا، 10،12 فیصد رزلٹ پراکثریت کے دعوے کرنا غیر منطقی بات تھی، 2018 میں تو 66 گھنٹے بعد رزلٹ آنا شروع ہوئے تھے، جمعرات کی رات 10،12 نتیجے پریکطرفہ شور مچایا گیا کہ آزاد امیدوار جیت رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بارشہروں کے رزلٹ تاخیر اور دیہات کے پہلے آئے، تمام رزلٹ آچکے ہیں اب اگلا مرحلہ شروع ہوا چاہتا ہے۔

صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ آئین کا تقاضا ہے جس کی تعداد زیادہ ہے وہ حکومت بنائے، آزاد امیدوار حکومت نہیں بناسکتے تو ہاؤس میں دیگر جماعتیں مشاورت سے فیصلہ کریں گی، آزاد امیدواروں کو ساتھ ملانا سب کا حق ہوتا ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ ہم نے بطور اپوزیشن 4 سال اس قوم کی خدمت کی، فیٹف کا بل ہم نے منظور کرایا جو قوم کے بہترین مفاد میں تھا، ذاتی پسند ناپسند سے بالاتر ہوکر ہم نے فیصلے کیے، ہم نے چارٹر آف اکنامی کی بات کی جسے حقارت سے ٹھکرایا گیا۔

install suchtv android app on google app store