نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد کا کہنا ہے کہ اگلے سال سرکاری حج کا دورانیہ 45 روز سے کم کرنے کی تجویز ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس میں چیئرمین حج آپریٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب میں 5 سال کے رہائشی معاہدے کیے ہیں، جس ملک کو حج کوٹہ ملتا ہے اس کی مرضی ہے وہ کیسے اس کا انتظام کرتا ہے۔
نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ سعودی وزیر برائے مذہبی امور سے ملاقات کر کے آج صبح پاکستان آیا ہوں، سعودی حکومت نے دو ٹوک فیصلہ کیا ہے کہ صرف 46 کمپنیاں ہی پاکستان سے حج آپریشن چلائیں گی۔
انیق احمد کا کہنا تھا ہم نگران حکومت ہیں پتہ نہیں کب تک ہیں، ہم کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیں گے کہ کوئی مسئلہ پیدا ہو۔
سینیٹر مولانا عبدالکریم کا کہنا تھا 905 کمپنیوں کو 46کمپنیوں میں تبدیل کرنے سے مسائل تو ہوں گے، سعودی حکومت چند سال پہلے امریکا اور یورپی ممالک پر ایسی پابندی لگا کر عمل کرا چکی ہے، سعودی حکومت امریکا اور یورپی ممالک کا احتجاج مسترد کر چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہم کر تو کچھ نہیں سکتے مگر ایک سال کے لیے گنجائش کی درخواست کر سکتے ہیں، سعودی حکومت سے خط میں کہا جا سکتا ہےکہ چونکہ فیصلہ اچانک ہوا اس لیے اس پر عمل درآمد سے مشکلات پیش آئیں گی۔
سینیٹر مولانا فیض محمد نے کہا کہ اگلے سال سے نئے پلان پر عمل کی یقین دہانی کرا دی جائے، ہمیں سعودی عرب کے ساتھ بات کرکے مسئلہ حل کرنا ہو گا۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا سعودی عرب سے 900 حج کمپنیوں کو 46 کمپنیوں میں بدلنے کے فیصلے پر نظرثانی کا کہا مگر وہ نہیں مانے، قائمہ کمیٹی کے کہنے پر سعودی حکومت کو خط لکھ دیتے ہیں۔
سینیٹر عبدالکریم نے کہا کہ ایک مسئلہ یہ پیدا ہو رہا ہےکہ یہاں کی کمپنیوں کو تو پکڑ سکتے ہیں سعودی کمپنیوں سے کیسے پوچھیں گے۔
وفاقی وزیر انیق احمد کا کہنا تھا سعودی حکومت حجاج کی تعداد ایک کروڑ تک کرنے کا پلان رکھتی ہے، اس وقت روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ صرف اسلام آباد سے چل رہا ہے، سعودی حکومت نےکراچی کو اگلے حج میں روڈ ٹو مکہ میں شامل کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
حکام وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ حج پالیسی 2024 جلد منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کی جائے گی جبکہ نگران وفاقی وزیر کا کہنا تھا حج کا دورانیہ 45 روز سے کم کرنے کی تجویز ہے۔
نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا ہر حاجی کو 2 سوٹ کیس دیں گے، کیو آر کوڈ ہونے کے باعث گم ہونے کا اندیشہ نہیں ہو گا۔
انیق احمد نے بتایا کہ سعودی عرب سے واٹس ایپ کال نہیں ہو سکتی، حکومت پاکستان سم دے گی جس میں 4000 روپے سے 45 روز تک مفت ویڈیو کال ہو سکے گی جبکہ مکہ اور مدینہ میں اراضی لے کر خود تعمیرات کرنے کی تجویز ہے۔
ان کا کہنا تھا 2024 میں 18 سے 20 دن کے حج کا پیکیج بھی دیا جائے گا، 40 دن یا مختصر حج کا فیصلہ حجاج کرام خود کریں گے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے چیئرمین کا کہنا تھا مختصر حج کا دوارنیہ 30 دن تک کیا جائے جس پر نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا کہ اس تجویز پر غور کیا جائے گا۔