ملک کا حل صدارتی نہیں بلکہ جمہوری نظام میں ہے: صدر علوی

عارف علوی فائل فوٹو عارف علوی

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک کا حل صدارتی نہیں بلکہ جمہوری نظام میں ہے۔ بطور صدر مملکت میری پاس اختیار نہیں کہ میں کسی کو کہوں کہ ڈائیلاگ کرو، یہ تاثر غلط ہے کہ میرے وزیر اعظم سے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں۔

عارف علوی نے کہا کہ میں نے نہ آئین توڑا ہے نہ غداری کی ہے، جس نے غداری کی ہے اس پر آرٹیکل 6 ضرور لگائیں، ذاتی حیثیت میں سمجھتا ہوں کہ کلئیر مینڈیٹ بہت ضروری ہے وقت کوئی بھی ہو، نیب ترمیمی بل، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور گرونرپنجاب سے متعلق سمریاں میں نے روکیں، ان سمریوں کو روکنے پر مجھے کسی طرف سے کوئی دباو نہیں تھا، میرے ذہن میں کچھ سوالات تھے اس لئے ان چند سمریوں کو میں نے روکا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے واٹس ایپ پر بات ہوتی ہے، عمران خان سے آخری بات تب ہوئی تھی جب گورنر پنجاب کا ایشو ہوا تھا، تمام فریق راضی ہوں تو پریذیڈنٹ ہاوس کردار ادا کرسکتا ہے، ڈائیلاگ اسی صورت ممکن ہے جب تمام فریق راضی ہوں۔

سیاسی جماعتوں نے کسی کے کہنے پر تحریک عدم اعتماد نہیں لائی، سیاسی جماعتیں کسی کے اشارے پر نہیں چل رہیں ہیں، آرمی چیف کی تقرری وقت سے پہلے ہوجائے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔

install suchtv android app on google app store