زمانہ قدیم سے شہد کو نہ صرف قدرتی مٹھاس کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے بلکہ اسے گھریلو علاج کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ کئی خاندان اپنے شہد کے جار سالوں تک محفوظ رکھ کر استعمال کرتے ہیں اور عام طور پر اسے خراب ہونے کی فکر نہیں ہوتی۔ چونکہ شہد بہت دیر تک برقرار رہتا ہے، لوگ اکثر یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا یہ واقعی خراب ہو سکتا ہے یا صرف اس کا رنگ اور ساخت وقت کے ساتھ بدل جاتی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ شہد عام طور پر خراب نہیں ہوتا، مگر وقت کے ساتھ اس میں چند تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اس کا رنگ گہرا ہو سکتا ہے یا شہد گاڑھا ہو کر کرسٹلائز (ٹھوس) شکل اختیار کر سکتا ہے۔
یہ سب قدرتی عمل ہیں اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ شہد خراب ہو گیا ہے۔ اگر شہد گاڑھا ہو جائے، تو اسے دوبارہ مائع شکل میں لانے کے لیے گرم پانی میں ڈال کر ہلایا جا سکتا ہے، جس سے یہ دوبارہ استعمال کے قابل ہو جاتا ہے۔
جرنل آف دی رائل سوسائٹی آف میڈیسن میں شائع شدہ تحقیقی رپورٹ "دی اینٹی بیکٹریل ایکٹیویٹی آف ہنی" کے مطابق، شہد میں موجود کم پانی، زیادہ چینی، اور ہائیڈروجن پرآکسائیڈ کی موجودگی اسے قدرتی طور پر جراثیم سے محفوظ رکھتی ہیں۔
یہ خصوصیات شہد کو صحیح طریقے سے ذخیرہ کرنے کی صورت میں کئی دہائیوں تک خراب ہونے سے بچاتی ہیں۔
شہد تب ہی خراب ہو سکتا ہے جب اس میں پانی یا آلودگی شامل ہو جائے۔ پانی شامل ہونے سے شہد میں خمیر پیدا ہو سکتا ہے اور اس سے بدبو آنے لگتی ہے۔
پھپھوند لگ جانے کی صورت میں اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے ہمیشہ صاف اور خشک چمچ استعمال کریں اور جار کا ڈھکن مضبوطی سے بند رکھیں تاکہ شہد محفوظ رہے۔
شہد کو کیسے محفوظ رکھیں؟
شہد کو ہمیشہ ایک صاف، ہوا بند جار میں ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھیں۔ شہد کو دھوپ یا زیادہ گرم جگہ پر نہ رکھیں کیونکہ یہ اس کا ذائقہ اور فائدہ مند خصوصیات کم کر سکتا ہے۔
شہد کو کبھی فریج میں نہ رکھیں، کیونکہ سردی سے یہ زیادہ تیزی سے گاڑھا ہو سکتا ہے، لیکن پھر بھی یہ کھانے کے لیے محفوظ رہتا ہے۔
شہد کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہونے کا کیا مطلب ہے؟
شہد کے برانڈڈ جار پر اکثر ایکسپائری تاریخ ہوتی ہے، لیکن یہ تاریخ صرف بہترین ذائقے اور بزنس کے حساب سے رکھی جاتی ہے۔
شہد اس تاریخ کے بعد بھی قابل استعمال رہتا ہے، بشرطیکہ وہ صحیح طریقے سے محفوظ کیا گیا ہو اور اس میں آلودگی نہ آئی ہو، البتہ وقت کے ساتھ ذائقہ ہلکا ہو سکتا ہے۔
خام شہد اور پروسیسڈ شہد میں کیا فرق ہے؟
خام شہد میں زیادہ قدرتی انزائمز اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، جو اسے زیادہ فائدہ مند بناتے ہیں۔ یہ زیادہ تیزی سے کرسٹلائز ہو سکتا ہے، مگر یہ خراب نہیں ہوتا۔
اگر خام شہد گاڑھا ہو جائے تو اسے دوبارہ پتلاکرنے کے لیے تھوڑا سا گرم کیا جا سکتا ہے۔
شہد ایک قدرتی طور پر محفوظ خوراک ہے، جو درست طریقے سے کئی سالوں تک محفوظ رہتا ہے۔
شہد میں قدرتی تبدیلیاں جیسے رنگ کا بدلنا یا گاڑھا ہونا معمول کی بات ہیں، اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ خراب ہو گیا ہے۔ شہد کو ہمیشہ صاف جار میں ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھیں تاکہ اس کی تازگی اور ذائقہ برقرار رہے۔