ایک دوا سب کے لیے یکساں مفید نہیں ، دل کی بیماریوں پرنئی تحقیق

ایک دوا سب کے لیے یکساں مفید نہیں ، دل کی بیماریوں پرنئی تحقیق فائل فوٹو ایک دوا سب کے لیے یکساں مفید نہیں ، دل کی بیماریوں پرنئی تحقیق

یورپی ممالک میں کی جانے والی دو الگ الگ تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ دل کے دورے کے بعد استعمال ہونے والی بیٹا بلاکرز نامی ادویات تمام مریضوں کو یکساں فوائد نہیں دیتیں۔

دونوں تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بیٹا بلاکرز ادویات کچھ مریضوں کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں، تاہم یہ سب کے لیے یکساں مفید نہیں ہوتیں۔
ناروے، ڈنماک اور اسپین و اٹلی میں کی جانے والی دو الگ الگ تحقیقوں کے نتائج میڈرڈ میں پیش کیے گئے اور نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئے۔

بیٹا بلاکرز ادویات دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کم کرتی ہیں، جس سے دل پر بوجھ کم ہوتا ہے۔

یہ ادویات عام طور پر دل کے دورے کے بعد سب مریضوں کو دی جاتی ہیں جب کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو بھی اسی قسم کی ادویات دی جاتی ہیں۔

دونوں تحقیقوں میں ان مریضوں کو دیکھا گیا جن کے دل نارمل کام کر رہے تھے، یعنی ہر دھڑکن میں کم از کم 40 فیصد خون پمپ ہو رہا تھا۔
ناروے اور ڈنمارک کی حقیق میں 5,574 مریضوں پر دیکھا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ بیٹا بلاکرز لینے والوں میں دوبارہ دل کا دورہ، دل کی ناکامی یا موت کا خطرہ 15 فیصد کم تھا۔

اسی طرح اٹلی اور اسپین کی تحقیق میں 8,438 مریضوں پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ مذکورہ ادویات کا مریضوں پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔

وہاں کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ مذکورہ ادویات دینے کے باوجود مریضوں میں نہ موت کی شرح کم ہوئی اور نہ ہی دل کے دورے یا ہسپتال میں داخل ہونے کی شرح میں فرق آیا۔

دونوں تحقیقوں سے یہ نتیجہ نکلا کہ جن مریضوں کے دل کی کارکردگی ہلکی کمزور تھی (40 سے 49 فیصد خون پمپ کر رہا تھا) ان میں بیٹا بلاکرز سے فائدہ ہوا، یعنی دوبارہ دل کا دورہ یا دل کی ناکامی کا خطرہ کم ہوا۔

لیکن جن کے دل بالکل نارمل تھے، ان کے لیے اس دوا کا فائدہ واضح نہیں، نومبر میں ہونے والے ایک اجلاس میں اس بارے میں مزید معلومات سامنے آئیں گی۔

install suchtv android app on google app store