ہیئر ٹرانسپلانٹ نے برطانوی شہری کی جان لے لی؟ واقعہ نے تہلکہ مچا دیا

خوبصورتی کے بدلے موت؟ فائل فوٹو خوبصورتی کے بدلے موت؟

بڑھتی عمر یا کسی سنگین بیماری کی وجہ سے گنج پن کی شکایت اکثر سامنے آتی ہے، جس کی بنا پر بالوں کی پیوند کاری یعنی ہیئر ٹرانسپلانٹ کرانا ایک عام اور مقبول علاج بن چکا ہے جو لوگوں کو بالوں کی دوبارہ نمو میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ترکی ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ایک مقبول ملک بن گیا ہے جہاں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں گنج پن کے شکار افراد علاج کی غرض سے آتے ہیں۔

اگر بالوں کی پیوند کاری صحیح طریقے یا معیاری انداز سے نہ ہو تو یہ علاج جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔

گزشتہ دنوں ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ترکی جانے والے ایک برطانوی شہری کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑگئے۔

38 سالہ برطانوی شہری مارٹن لیچمن ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ترکی گیا جہاں بالوں کی پیوند کاری کے عمل کے دوران اس کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور اسپتال میں دوران علاج اس کی موت واقع ہوگئی۔

دوسری جانب جس کلینک میں وہ زیر علاج تھا اس کی جانب سے جاری ایک بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ مارٹن لیچمن کا علاج ابھی شروع بھی نہیں ہوا تھا کہ اس کی طبیعت اچانک بگڑی گئی۔ 

جس کے سبب اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب ہیئر ٹرانسپلانٹ کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں کے علاج کیلیے غیر ملکی خصوصاً برطانوی شہری واپس ترکی جانے کے بجائے مقامی کلینکس سے علاج کرواتے ہیں۔

برطانوی این ایچ ایس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 3 سال کے دوران ملک سے باہر کرائی جانے والی بالوں کی پیوند کاری کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں میں 94 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جو تشویشناک ہے اس کے علاج پر فی کس 15 ہزار پاؤنڈ کے اخراجات آتے ہیں۔

ترک ٹریول کاؤنسل کی رپورٹ کے مطابق ہر سال دنیا بھر سے 11 لاکھ افراد بالوں کی پیوند کاری کیلیے ترکی آتے ہیں۔

اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے آنے وجہ یہ ہے کہ یہاں ہیئر ٹرانسپلانٹ پر آنے والے اخراجات دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہیں۔

install suchtv android app on google app store