اگرچہ متعدد تحقیقات سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ورزش (ایکسسرسائز) انسانی صحت اور جسم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
تاہم، اب نئی تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر مصروفیات کے باعث ہفتے کے صرف دو دن بھی ورزش کی جائے تو اس سے بھی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
طبی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ہفتے میں ایک یا دو دن ورزش کرنے سے بھی صحت بہتر ہوتی ہے اور جلد موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
مذکورہ تحقیق کے لیے برطانیہ کے بائیو بینک سے 90 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو ہفتے میں مجموعی طور پر 150 منٹ کی ورزش کرتے ہیں، چاہے وہ یہ پوری ورزش صرف ایک یا دو دن میں ہی کیوں نہ کریں، وہ بھی اتنے ہی صحت مند ہو سکتے ہیں جتنے وہ افراد جو روزانہ تھوڑی تھوڑی ورزش کرتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی کے پاس روزانہ ورزش کے لیے وقت نہیں ہے تو وہ ہفتے میں صرف ایک یا دو دن زیادہ وقت نکال کر بھی اپنی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ ہفتے میں صرف 1 یا 2 دن ورزش کرنے والوں میں جلد موت کا خطرہ 33 فیصد تک کم پایا گیا، ان افراد میں دل کی بیماریوں اور کینسر سے مرنے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ جن لوگوں کی مصروفیات بہت زیادہ ہوتی ہیں اور ان کے پاس روزانہ ورزش کرنے کا وقت نہیں ہوتا، وہ اگر ہفتے کے آخر میں ایک یا دو دن کم از کم 150 منٹ کی جسمانی سرگرمی (جیسے چہل قدمی، دوڑ، سائیکلنگ یا کوئی کھیل) کر لیں، تو وہ بھی صحت کے وہی فوائد حاصل کر سکتے ہیں جو روزانہ ورزش کرنے والے افراد حاصل کرتے ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ جسمانی ورزش انسولین کی حساسیت کو بڑھانے میں مدد دے سکتی ہے اور ذیابیطس کے شکار افراد میں بلڈ شوگر کو زیادہ مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے اور یہ انہیں دل کی بیماری، کینسر اور دیگر جان لیوا مسائل سے بچاؤ میں مدد دے سکتی ہے۔