ساتھیوں کو متاثر کرنے کیلئے گیمر نے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا

ساتھیوں کو متاثر کرنے کے لیے گیمر نے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا فائل فوٹو ساتھیوں کو متاثر کرنے کے لیے گیمر نے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا

مریضوں کے متعلق کہانیاں شیئر کرنے والے ڈاکٹر برنارڈ نے 36 سالہ جے ایس نامی گیمر کے موت سے بال بال بچ جانے کے متعلق واقعے سے آگاہ کیا۔جس نے10منٹ میں 12 انرجی ڈرنکس پی کر اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا۔

ڈاکٹر برنارڈکاکہناتھا کہ جے ایس جب 80 کی دہائی میں بڑا ہو رہا تھا تب اس کو ویڈیو گیم کھیلنا پسند تھا، اس کے والدین کو بھی اس کا گیم کھیلنا پسند تھا لیکن اس کا کوئی دوست نہیں تھا۔لہٰذا اپنے دفتر میں لوگوں سے جڑنے کے لیے اس نے سوچا کہ 10 منٹ میں 12 انرجی ڈرنکس پینا تفریح کا سبب ہوسکتا ہے۔ لیکن ڈرنکس ختم ہونے کے ساتھ ہی اسٹنٹ فوراً ہی بدتر صورت اختیار کر نے لگ گیا۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ جے ایس کے سینے کے نچلے حصے میں جلن ہو رہی تھی لیکن اس کو یہ معلوم نہیں تھا تکلیف معدے میں ہو رہی ہے یا دل میں۔اس کی سانس بھی پھول رہی تھی لیکن اس نے اپنا دھیان بٹانے کے لیے ویڈیو گیم کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کو اپنے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوتی ہوئی محسوس ہوئی لیکن اس کو ایسا ہونے کی وجہ سمجھ نہیں آرہی تھی کیوں کہ کیفین کا اس پر زیادہ اثر نہیں ہوتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جے ایس باقاعدگی کے ساتھ فی روز مجوزہ 400 ملی گرام کیفین کی مقدار سے زیادہ مقدار میں کیفین کا استعمال کرتا تھا، یہ مقدار بعض اوقات 900 ملی گرام تک پہنچ جاتی تھی۔کیفیت بدتر ہونے کے ساتھ جے ایس نے کچن میں قے کی جس کے بعد اس کی طبیعت مزید خراب ہوئی اور ایک دن بعد مدد کے لیے ایمبولینس کو بلایا۔

اسپتال پہنچ کر جے ایس کے ہائپر گلیسیمیا میں مبتلا ہونے کے متعلق معلوم ہوا۔ اس کیفیت میں خون میں شوگر کی مقدار انتہائی بلند ہوجاتی ہے۔ڈاکٹروں کی جانب سے مزید ٹیسٹ کرنے پر جے ایس میں پینکریاٹائٹس کی بھی تشخیص ہوئی۔ اس خطرناک کیفیت میں پتے پر تھورے عرصے کے لیے سوزش چڑھ جاتی ہے۔

انرجی ڈرنکس کی وجہ سے خون میں شوگر کی زیادتی کے سبب جے ایس کے پتے نے خود کو ختم کرنا شروع کر دیا تھا اور اس کے جگر اور گردوں نے کام کرنا بند کر دیا تھا جس کی وجہ سے اس کے خون میں انفیکشن ہوگیا۔

install suchtv android app on google app store