کیا آپ جانتے ہیں کہ بعض افراد کو مچھر زیادہ کیوں کاٹتے ہیں؟

  • اپ ڈیٹ:
کیا آپ جانتے ہیں کہ بعض افراد کو مچھر زیادہ کیوں کاٹتے ہیں؟ فائل فوٹو کیا آپ جانتے ہیں کہ بعض افراد کو مچھر زیادہ کیوں کاٹتے ہیں؟

لوگ ہمیشہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا مچھر ان میں سے کچھ کو دوسروں کی نسبت زیادہ کاٹتے ہیں۔ تو اس کی وجہ ایک تحقیق میں سامنے آگئی ہے جس میں محققین نے اس کا جواب دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق رپورٹ کے مطابق فلوریڈا یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اے یا بی بلڈ گروپ کے مقابلے میں او بلڈ گروپ والے افراد کو مچھرزیادہ کاٹتے ہیں۔

ڈاکٹر ڈے نے کہا کہ انسانی جلد سے مختلف کیمیکلز کا خروج ہوتا ہے جس میں لیکٹک ایسڈ بھی شامل ہے جو مچھروں کو اپنی طرف راغب کرتا ہے۔

کچھ لوگ لیکٹک ایسڈ زیادہ مقدار میں خارج کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ مچھروں کا آسانی سے شکار بن جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مچھراپنے شکار کی نشاندہی کرنے کے لئے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے مچھروں کو اپنا شکارڈھونڈنے میں آسانی ہوتی ہے۔

حاملہ خواتین اور زیادہ وزن والے افراد جن کا میٹابولک چارج بہتر ہوتا ہے وہ بھی مچھروں کو اپنی جانب مائل کرتے ہیں۔

گہرے رنگ کے کپڑے اور زیادہ حرکت کرنا بھی مچھروں کو آپ کی جانب مائل کرتا ہے۔

مون سون کی آمد کے ساتھ مچھروں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ مچھروں کے کاٹنے سے جلد پر سرخ رنگ کا نشان بن جاتا ہے جو کہ پریشان کن ثابت ہوتا ہے۔

مچھروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بیماریوں کا پھیلاؤ بھی بڑھ جاتا ہے۔ مچھر ڈینگی ، چکنگونیا اور ملیریا جیسی متعدد بیماریاں پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔

مچھروں سے بچنے کے لیے کیمیکل اسپرے بھی کیے جاتے ہیں، تاہم یہ 100 فیصد مؤثر ثابت نہیں ہوتے۔

مچھروں سے دور رہنے کے لیے گھر کی کھڑکیاں مکمل طور پر بند ہوں، رات کو پنکھا یا ائیر کنڈیشنر چلائیں، پودوں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں، اس کےعلاوہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کہیں پر پانی جمع نہ ہو۔

 

install suchtv android app on google app store