کیک پر لگی موم بتی بجھانے کا عمل کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے؟

کیک فائل فوٹو کیک

سالگرہ کے موقع پر کیک پر موم بتی لگانا اور کیک کاٹنے سے پہلے اسے بجھانا، یہ وہ رواج ہے جو پوری دنیا میں رائج ہوگیا ہے، امیر ہو یا غریب، بوڑھا ہو یا بچہ، مغربی ممالک ہو یا مشرقی، ہر جگہ ہر کوئی اسی طرح اپنی سالگرہ مناتا ہے۔ اور اگر کیک پر موم بتیاں نہ لگی ہوں تو کیک سونا لگتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ عمل کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے؟

آج ہم اسی حوالے سے ماہرین کی ایک چونکا دینے والی ریسرچ آپ کے ساتھ شئیر کرنے جارے ہیں، جسے پڑھنے کے بعد آپ بھی سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

امریکہ کی کلیمسن یونیورسٹی میں فوڈ سیفٹی کے پروفیسر پال ڈاسن نے انکشاف کیا کہ، "ان کی ٹیم کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں پایا گیا ہے کہ جب موم بتیاں بجھائی جاتی ہیں تو اس دوران منہ سے تقریباً 1000 بیکٹیریا خارج ہوتے ہیں۔"

پروفیسر ڈاسن نے کہا کہ، "اگر کوئی میرے سامنے کیک پر لگی موم بتیاں پھونک مار کر بجھائے گا تو، میں اپنے کیک کی اوپری تہہ ہٹا کر پھینک دوں گا۔"

منہ سے نکلنے والے بیکٹیریا سے پھیلنے والی بیماریوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ، ایسے کیک کھانے سے ہر کوئی تو بیمار نہیں ہوتا لیکن، اصل خطرہ اُن لوگوں کیلئے ہے جن کی قوت مدافعت انتہائی کمزور ہے، یا وہ بیمار ہیں یا پھر بوڑھے۔ ان افراد کو اسطرح کے کیک کھانے نہیں چاہیئے ہیں، اور بہتر ہوگا کہ باقی لوگ بھی یہ کرنا چھوڑ دیں۔

install suchtv android app on google app store