بھارت کے مشہور پلے بیک سنگر سونُو نِگم نے اپنے کیریئر کی ابتدائی کامیابی کا کریڈٹ پاکستانی لوک گائیک عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کو دے دیا۔ سونُو نِگم، جنہیں ان کی آواز کی وسعت، جذباتی ادائیگی اور ورسٹائلٹی کے باعث ”جدید محمد رفیع“ کہا جاتا ہے، نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے لیے گہرے احترام اور شکر کا اظہار کیا۔
معروف صحافی فریدون شہریار کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ان کے گلوکاری کے سفر کا آغاز عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے شہرہ آفاق گانے ”اچھا صلہ دیا تُو نے میرے پیار کا“ سے ہوا، جو ان کے کیریئر کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔
سونُو نِگم نے کہا کہ عطا اللہ صاحب انتہائی محبت کرنے والے اور مددگار انسان ہیں۔ جب میرا کیریئر شروع ہوا۔
تو انہوں نے خود فون کر کے کہا، ’مسٹر سونُو، میں پاکستان سے ہوں اور بس یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ نے یہ گانا بہت خوبصورتی سے گایا۔‘
سونُو نِگم نے مزید کہا کہ اس وقت میری عمر صرف اُنیس سال تھی اور ان کی آواز سن کر حیران رہ گیا کہ ایک بڑے لیجنڈ نے ایک نئے سنگر سے اتنی محبت اور اپنائیت دکھائی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ میں ہمیشہ ایسے لیجنڈز کا شکر گزار رہوں گا جنہوں نے میرے کیریئر میں مدد کی اور جن کا میرے سفر میں بڑا حصہ رہا، اور خود کو ان سب کا مقروض سمجھتا ہوں۔
سونُو نِگم نے عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے فن کی تعریف کرتے ہوئے کہا،”اُن کے گانوں میں جو درد اور سچائی ہے، وہ دل کو چھو لیتی ہے۔
میری موسیقی کے سفر پر ان کے فن کا گہرا اثر رہا ہے۔ اُن کی سادگی، خلوص اور آواز کی گہرائی نے ہمیشہ مجھے متاثر کیا۔ ”اچھا صلہ“ میرے کیریئر کا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔ ایک ایسا گانا جو بھارت کے ہر گھر میں سنا گیا۔“
سونُو نِگم کا شمار بھارت کے کامیاب ترین گلوکاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف فلمی موسیقی میں بلکہ لائیو کنسرٹس، بھجن، غزلوں اور مختلف زبانوں میں بھی اپنی آواز کا جادو جگایا ہے۔