آن لائن کلاس میں بلّی نظر آنے پربرطرف کی گئی ٹیچر نے کمپنی کے خلاف مقدمہ جیت لیا

آن لائن کلاس میں بلّی فوٹو فائل آن لائن کلاس میں بلّی

۔چین کے شہر گوانگژو میں ایک آرٹ ٹیچر نے اپنی برطرفی کے خلاف 40 ہزار یوآن (12 لاکھ 60 ہزار روپے) کا مقدمہ جیت لیا ہے۔

ان ٹیچر کو لُو کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ واقعہ گذشتہ سال جون میں پیش آیا تھا۔ کلاس کے دوران لُو کی پالتو بلّی نے پانچ مرتبہ کیمرا کے سامنے چھلانگ لگائی تھی۔

یہ ورچوئل کلاسز چلانے والی تعلیمی ٹیکنالوجی کمپنی نے لُو کو نکالنے کی وجہ یہ بتائی کہ اُن کی بلّی کیمرا کے سامنے نظر آئی تھی۔

اخبار گوانگژو ڈیلی کے مطابق کمپنی نے کہا کہ لُو نے کلاس کے دوران 'غیر تدریسی' سرگرمیوں میں حصہ لیا اور وہ اس سے پچھلی کلاس میں 10 منٹ تاخیر سے آئی تھیں۔

 لُو نے ثالث کے سامنے یہ فیصلہ چیلنج کیا تھا جنھوں نے اسے غیر منصفانہ برطرفی قرار دیا مگر کمپنی نے یہ فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا اور معاملے کو عدالت میں لے گئی۔

سینٹرل ریڈیو نیٹ ورک کے مطابق گوانگژو کی ایک عدالت نے بالآخر اس پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کمپنیاں چاہتی ہیں کہ ملازمین گھروں سے کام کریں تو کمپنیوں کو ان سے وہ توقعات نہیں ہونی چاہییں جو دفتر سے کام کرنے پر ہوتی ہیں۔

عدالت نے کہا کہ 'کمپنیوں کے قواعد نہ صرف قوانین کے مطابق بلکہ منصفانہ اور معقول بھی ہونے چاہییں۔'

واضح رہے کہ کووڈ 19 کی عالمی وبا کے باعث لاک ڈاؤنز کے بعد سے سکولوں کی بندش عام ہے۔ چین میں بھی ایسا ہی ہے مگر گذشتہ برس حکومت نے پالیسی تبدیل کرتے ہوئے ٹیوٹرز کے تعلیم سے منافع کمانے پر پابندی عائد کر دی تھی جس کے بعد ملک کی سب سے بڑی نجی تعلیمی کمپنیوں کی قدر میں اربوں کی کمی ہوئی ہے۔

install suchtv android app on google app store