تاجر برادری کا ہڑتال پر جانا درست قدم نہیں وفاقی وزیر خزانہ نے تاجروں کو بات چیت کی دعوت دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی نئی ترامیم اور ان میں موجودشقوں کوغورسے پڑھنے کی ضرورت ہے۔
ایف بی آر کونئے اختیارات دیئے جانے کافیصلہ سیلزٹیکس فراڈکوروکنے کے لیے کیا گیا۔
محمد اورنگزیب نے چینی اور غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کو معمول کی بات قرار دے دیا ، کہتے ہیں چینی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے۔
اوورسیزانویسٹرچیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریزمیں وزیرخزانہ نے صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز سےاہم ملاقاتوں کے بعد میڈیاسے گفتگو میں بتایاکہ موجودہ قانون میں سیلز ٹیکس فراڈ روکنے کیلئے سخت سیف گارڈز شامل کر دیے گئے ہیں۔
پانچ کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگی کی صورت میں گرفتاری صرف کمشنر یا تین رکنی ایف بی آر بورڈ کی منظوری کے بعد ہی ممکن ہو گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کے قوانین سے متعلق ابہام کودورکرنےکے لئے بزنس کمیونٹی کےتحفظات پر حکومتی مؤقف واضح کرنے کے لیئے بزنس کمیونٹی سے ملاقات کرکے انہیں اعتماد میں لیں گے۔
چینی کی قیمتوں پرکئے گئے سوالات پر ان کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تعین اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی کرتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جس طرح چاول اور مکئی کی ڈی-ریگولیشن سے مارکیٹ میں استحکام آیا، چینی کی ڈی-ریگولیشن سے بھی مسائل ختم ہو جائیں گے۔
اوورسیز انویسٹرز چیمبر کے جنرل سیکرٹری عبد العلیم نے بھی دعویٰ کیا کہ پچھلے دس برسوں میں غیر ملکی کمپنیوں نے پاکستان میں دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔