بنگلادیش عام انتخابات: جھڑپوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک

بنگلادیش عام انتخابات:  جھڑپوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک فائل فوٹو بنگلادیش عام انتخابات: جھڑپوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک

بنگلادیش میں عام انتخابات کے دوران عوامی لیگ اور اپوزیشن اتحاد کے کارکنان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے۔

پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو 4 بجے تک جاری رہا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے جب کہ پولنگ کے دوران مختلف علاقوں میں عوامی لیگ اور اپوزیشن اتحاد کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔

پولیس کے مطابق اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے کارکنوں میں جھڑپوں کے دوران 6 افراد مارے گئے جب کہ تین افراد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے اور اپوزیشن کارکنوں کے حملے میں ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بنگلہ دیش میں جاری الیکشن کے دوران ہنگاموں میں اب تک 17 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جس میں اپوزیشن کی تعداد زیادہ ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق ہنگاموں میں 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

انتخابات کے ابتدائی نتائج
دوسری جانب بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق ابتدائی نتائج میں حسینہ واجد کی حکمران جماعت عوامی لیگ کو برتری حاصل ہے اور اب تک 19 نشستوں میں کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ اپوزیشن ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی ہے۔

بنگلہ دیش کے الیکشن کمیشن کے سیکریٹری ہلال الدین احمد نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے انتخابی حلقے گوپال گنج 3 کے نتیجے کا اعلان کیا۔

شیخ حسینہ واجد نے اس حلقے کے مجموعی ووٹوں 2 لاکھ 46 ہزار 5 سو 14 میں سے 2 لاکھ 29 ہزار 5 سو 39 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ ان کے مخالف بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی کے امیدوار ایس ایم جیلانی کو صرف 129 ملے ہیں۔

اپوزیشن نے انتخابی نتائج مسترد کردیئے
بنگلہ دیش کی اپوزیشن جماعت نے انتخابی نتائج مسترد کردیئے ہیں اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق اپوزیشن رہنما کمال حسین نے کہا کہ الیکشن کمیشن دھاندلی زدہ نتائج کو کالعدم قرار دے اور غیر جانبدار حکومت کی زیرنگرانی نئے انتخابات کرائے جائیں۔

الیکشن کے اعلان کے بعد سے بنگلادیش میں اپوزیشن کے 17 رہنماؤں کوعدالتوں کی جانب سے نااہل قرار دیا گیا جب کہ 15 ہزار سے زائد کارکن گرفتار ہیں۔

install suchtv android app on google app store