امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کو روسی تیل کی خریداری نہ روکنے پر ’ بھاری’ محصولات (ٹیرف) عائد کرنے کی دھمکی دے دی۔سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے واشنگٹن واپسی کے دوران طیارے ایئر فورس ون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میری بھارت کے وزیراعظم مودی سے بات ہوئی تھی، اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ روس سے تیل کی خریداری جاری نہیں رکھیں گے۔ ’
جب انہیں بتایا گیا کہ بھارتی حکومت نے ایسی کسی گفتگو سے انکار کیا ہے، تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ ’ اگر وہ ایسا کہنا چاہتے ہیں، تو پھر وہ بھاری محصولات ادا کرتے رہیں گے اور وہ ایسا نہیں چاہیں گے۔’
گزشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ بھارت روسی تیل کی خریداری بند کر دے گا۔
انہوں نے 15 اکتوبر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’انہوں نے مجھے یقین دلایا ہے کہ روس سے کوئی تیل نہیں خریدا جائے گا، آپ جانتے ہیں، یہ فوری نہیں ہو سکتا، یہ ایک عمل ہے، مگر یہ عمل جلد ہی مکمل ہو جائے گا۔‘
ٹرمپ پہلے بھی اس تشویش کا اظہار کر چکے ہیں کہ بھارت کی روسی تیل کی مسلسل درآمدات بالواسطہ طور پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جنگی مہم میں معاونت کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’مجھے یہ بات پسند نہیں تھی کہ بھارت روس سے تیل خرید رہا ہے۔‘
خیال رہے کہ نئی دہلی اور واشنگٹن کے تعلقات حالیہ دنوں میں شدید تناؤ کا شکار ہیں، کیونکہ ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر محصولات کو دوگنا کر کے 50 فیصد تک کر دیا ہے، جن میں روسی خام تیل کی خریداری کے باعث لگائی گئی اضافی 25 فیصد ڈیوٹی بھی شامل ہے۔
بھارت نے امریکا کے اس اقدام کو ’ غیر منصفانہ، بلاجواز اور غیر ضروری’ قرار دیا تھا۔