اسرائیل ایران کی جنگ بندی پر عالمی رہنماؤں کا خیر مقدم

آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے اسرائیل ایران جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایران ادارے کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ فائل فوٹو آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے اسرائیل ایران جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایران ادارے کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے اسرائیل ایران جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایران ادارے کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ ایک بیان میں آئی اے ای اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے جلد ملاقات کرنے کی امید رکھتے ہیں۔

گروسی نے کہا کہ انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ کو خط لکھا ہے، جس میں آئی اے ای اے اور ایران کے درمیان تعاون دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا ہے۔

انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام پر "طویل عرصے سے جاری تنازعہ کے سفارتی حل" کی امید بھی ظاہر کی۔

فرانس کا ردعمل:

فرانس نے ایران اسرائیل جنگ بندی کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔

فرانس کی وزارت خارجہ نے اسرائیل ایران جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے اور تہران پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر جلد مذاکرات دوبارہ شروع کرے۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا، "فرانس ایران پر زور دیتا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے مذاکرات میں شامل ہو جس کے نتیجے میں ایک ایسا معاہدہ ہو جو اس کے جوہری اور بیلسٹک پروگراموں اور اس کی عدم استحکام کی سرگرمیوں سے متعلق تمام خدشات کو دور کرے۔

تہران نے ثالثی میں امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات میں حصہ لیا تھا لیکن اسرائیل کی جانب سے تیرہ جون کو ایران کے خلاف اچانک حملہ کرنے کے بعد یہ مذاکرات منسوخ کر دیے گئے تھے۔

سعودی عرب کا جنگ بندی کا خیر مقدم:

سعودی عرب نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے

ترجمان سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں ، جنگ بندی کیلئے کوششوں کو سراہتے ہیں۔

دونوں فریقین کشیدگی میں کمی کیلئے جنگ بندی پر عملدرآمد کریں ، امید ہے جنگ بندی کا معاہدہ استحکام ، سلامتی میں مدد گار ثابت ہو گا، سعودی عرب تنازع کے حل کیلئے مذاکرات اور سفارتکاری پر زور دیتا ہے۔

پاسداران انقلاب:

پاسداران کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے کہا ہے کہ اگر امریکانے جارحیت دہرائی تو اسے مزید منہ توڑ جواب ملے گا، فتح پر ملت ایران اور شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

میجر جنرل پاکپور کامزید کہنا تھا کہ امریکا نےسفاک اسرائیل کی کھلی حمایت کرتے ہوئے ہمارے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔

جس کا بھرپورجواب دیا گیا، سپاہ پاسداران انقلاب کے بہادر جنگجوؤں نے مشرق وسطی میں امریکی کمانڈ سینٹر ز میں اسٹریٹجک بیس پر جوابی وارکیے اوراہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

ایران کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو نشان عبرت بنا دیا جائے گا۔

امریکا کا ردعمل:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوگئی، ایران نے اسرائیل پر میزائیل حملوں کے بعد سیزفائر کے نفاذ کا اعلان کردیا۔

جبکہ نیتن یاہو نے بھی جنگ بندی کی تجویز قبول کرلی ہے،صدرٹرمپ نے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی فریق سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرے۔

امریکی صدر کی کوشش اورقطرکی ثالثی کام کرگئی، ایران اور اسرائیل کے جنگ بندی پر راضی ہونے کے اعلان پر عملدرآمد کا آغاز ہو گیا ہے۔

امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا، جس کے تحت آئندہ 6 گھنٹوں میں دونوں ممالک اپنی عسکری کارروائیاں روک دیں گے۔

ٹرمپ نے دھماکا خیز اعلان سوشل میڈیا پر کیا، جہاں انہوں نے لکھا ’ مبارک ہو دنیا، ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا۔

صدرٹرمپ کے مطابق جنگ بندی کے تحت ابتدائی طور پر ایران اپنے فوجی آپریشنز کو روکے گا، جبکہ اسرائیل بارہ گھنٹے بعد باضابطہ طور پر کارروائیاں بند کرے گا۔

چوبیس گھنٹے مکمل ہونے پر اس تاریخی جنگ بندی کو بین الاقوامی سطح پر بارہ روزہ جنگ کے اختتام کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔

امریکی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور ایران تقریباً ایک ہی وقت میں ان کے پاس آئے اور کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔اسی لمحے مجھے احساس ہوا کہ فیصلہ کن گھڑی آ چکی ہے۔

صدرٹرمپ نے اپنے پیغام میں جذباتی انداز اختیار کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ ایک ایسی جنگ تھی جو برسوں تک چل سکتی تھی، جو مشرقِ وسطیٰ کو مکمل تباہی کی طرف دھکیل دیتی، مگر ایسا نہیں ہوا اور نہ ہی اب ہوگا۔

install suchtv android app on google app store