آج کل بالوں کو رنگنا بہت عام ہوچکا ہے مگر کبھی کبھار اس کا انجام کافی برا بھی ہوسکتا ہے, جیسا برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے ساتھ ہوا۔
درحقیقت لورا ویلایا نامی خاتون 7 سال قبل اپنے بالوں کو رنگوانےکے بعد موت کے منہ میں پہنچ گئی تھیں۔ اس خاتون کا چہرہ ہیئر کلر سے ہونے والی الرجی کے باعث غبارے کی طرح پھول کر ناقابل شناخت ہوگیا تھا۔
اس وقت لورا ویلایا کی عمر 18 سال تھی جب بالوں کو سیاہ کروانے کے بعد انہیں الرجی ری ایکشن کا سامنا ہوا اور کئی دن اسپتال میں گزارنا پڑے۔
انہوں نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اس لیے حیران کن تھا کیونکہ ہیئر ڈریسر نے ایمونیا فری ہیئر ڈائی استعمال کی تھی اور عموماً لوگوں کو اس سے الرجی کا سامنا نہیں ہوتا۔
لورا ویلایا اس وقت فرانس میں موجود تھیں اور ناٹنگھم میں واقع گھر واپس جانے سے قبل بالوں کا انداز بدلنا چاہتی تھیں۔ بال رنگوانے کے بعد فضائی پرواز سے گھر واپس جاتے ہوئے انہیں مسلسل جلن کا سامنا ہوا اور پسینہ خارج ہوتا رہا۔
اس سے اگلی صبح وہ نیند سے بیدار ہوئیں تو ان کے تکیے میں پیپ پھیلی ہوئی تھی۔
ان کے سر پر ہر جگہ پیپ بھرے پھوڑے ہوگئے تھے، جس کے بعد انہیں طبی مرکز سے رجوع کرنا پڑا، جہاں کچھ ادویات تجویز کی گئیں مگر ان کی حالت بہتر نہیں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ 'میری حالت بہتر ہونے کی بجائے بدتر ہوگئی، گردن میں عجیب نشان بن گئے جبکہ چہرہ سوج گیا، میں پھر ڈاکٹروں کے پاس گئی تو مجھے کہا گیا کہ وہ میرے لیے کچھ نہیں کر سکتے'۔
اس وقت لورا ویلایا کا چہرہ اتنا سوج گیا تھا کہ ان کی شکل ناقابل شناخت ہوگئی تھی، بتدریج ان کا گلا اور زبان بھی سوج گئے اور سانس لینا مشکل ہوگیا، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
انہیں 10 دن اسپتال میں رہنا پڑا، جہاں ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'وہ دہشت زدہ کر دینے والا لمحہ تھا، میں ڈاکٹروں کے پاس 2 بار گئی مگر کوئی بھی میری مدد نہیں کرسکا'۔
ڈاکٹروں کے مطابق ممکنہ طور پر خاتون کو ہیئر ڈائی میں موجود جز anaphylactic سے الرجی ہوئی، کیونکہ اس سے ہونے والی الرجی سے خارش ہوتی ہے جبکہ متاثرہ حصے سوج جاتے ہیں، کئی بار تو سانس کی نالی بھی سوج جاتی ہے جس سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اب لورا ویلایا 25 سال کی ہوچکی ہیں اور انہیں نے حال ہی میں ٹک ٹاک پر اپنی زندگی کے اس خوفناک تجربے کو شیئر کیا۔