شوہر کی خدمت بیوی کی ذمہ داری نہیں، مصری عالم دین کا فتویٰ

شوہر کی خدمت بیوی کی ذمہ داری نہیں، مصری عالم دین کا فتویٰ فائل فوٹو شوہر کی خدمت بیوی کی ذمہ داری نہیں، مصری عالم دین کا فتویٰ

عالم دین کا بیوی کی طرف سے شوہر کی خدمت کے حوالے سے متنازع فتویٰ عوام میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔

جامعۃ الازھر سے منسلک مفتی، تقابل فقہ اور اسلامی قانون کے پروفیسر ڈاکٹر احمد کریمہ کا ایک تازہ فتویٰ سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ایک بیوی کو گھر میں اپنے شوہر کی خدمت کرنا ضروری نہیں۔

مصری عالم دین کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تنازع کا باعث بنا ہوا ہے، جس نے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

کریمہ کا کہنا ہے کہ بیوی کو اپنے شوہر کی خدمت کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ کہ اپنے شوہر کے گھر عورت کی خدمت کرنا فضیلت کے ساتھ سلوک کا معاملہ ہے، جو اسلام میں شادی کی مضبوطی کی بنیاد ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فقہاء نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ بیوی کا شوہر کی خدمت کرنا جائز ہے لیکن شوہر کو لازمی طور پر اس کی مدد کرنی چاہئے اور گھر کے کام کاج میں بیوی کا ہاتھ بٹانا چاہئے۔

مصری عالم کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھر میں بیوی کا ہاتھ بٹانا پیغمبر اسلام ﷺ کی سنت ہے، آپ ﷺ بھی گھریلو ضروریات اور کام کاج میں ازواج مطہرات کا ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فقہ حنفی نے زور دیا ہے کہ بیوی کو شوہر کی خدمت کرنی چاہئے، مگر انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ دونوں اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں کیونکہ پیغمبر اسلام ﷺ نے جب اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ اور حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم کے درمیان گھریلو ذمہ داریاں تقسیم فرمائیں تو آپ ﷺ نے حضرت فاطمہ کو گھر کے اندر اور حضرت علیؓ کو گھر کے باہر کی ذمہ داریاں سونپی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ حنفی مسلک میں بیوی کو شوہر کی خدمت کا پابند بنایا گیا ہے مگر ذمہ داریوں کی انجام دہی میں توازن ضروری ہے۔

 

install suchtv android app on google app store