پولیس نے ایسی چالباز لڑکی کو پکڑا ہے جس نے ایک دو نہیں بلکہ 32 شادیاں کیں اور سسرال کا صفایا کرکے فرار ہو گئیں۔
شادی ایک خوبصورت بندھن ہے جو دو اجنبیوں میں اعتماد اور محبت کا رشتہ قائم کرتا ہے لیکن کچھ لوگ اس رشتے کے تقدس کو اپنی خواہشات اور پیسے کی ہوس کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں۔
کچھ لوگ تمام زندگی ایک ہی جیون ساتھی کی محبت کے ساتھ گزارتے ہیں تو بہت سے مرد ایک سے زائد شادیاں کرتے ہیں اور انہیں خوشگوار زندگی گزارتے بھی دیکھا گیا ہے۔
موجودہ دور میں طبقاتی تفریق، بڑھتی غربت نے لائف پارٹنر کی تلاش کو مشکل بنا دیا ہے جس کا حل میرج بیورو کی صورت میں نکالا گیا جو دو اجنبی خاندانوں اور افراد کو آپس میں ملا کر شادی کراتے ہیں تاہم اس کے ساتھ ہی دھوکا دہی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
ایسا ہی دھوکا دہی کا ناقابل یقین واقعہ راجھستان کے قبائلی علاقے میں پیش آیا جہاں پولیس نے ایسی فراڈ لڑکی کو گرفتار کیا جس نے ایک، دو نہیں بلکہ 32 شادیاں رچائیں لیکن ان شادیوں کا مقصد گھر بسانا نہیں بلکہ گھروں کو لوٹنا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے گرفتار فراڈ لڑکی کی شناخت نہیں بتائی تاہم اس کو ساگواڑہ تھانے کی حدود سے پکڑا گیا اور جب اس سے تفتیش کی گئی تو 32 شادیوں کا انکشاف ہوا۔
لڑکی کا طریقہ واردات یہ تھا کہ وہ شادی کرتی تھی اور شادی کی رات اپنے دولہا کو نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کرتی اور پھر گھر میں موجود نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار ہو جاتی۔
جب علاقے میں اس نوعیت کی وارداتیں بڑھیں تو پولیس کے بھی کان کھڑے ہوئے اور انہوں نے متاثرہ افراد کی مدد سے ملزمہ کا اسکیچ بنا کر اس کو گرفتار کیا۔
رپورٹ کے مطابق راجھستان کے قبائلی اکثریتی علاقوں بانسواڑہ اور ڈونگرپور میں ایسے کئی گروہ سرگرم ہیں جو ایسے لڑکوں کی تلاش میں رہتے ہیں جن کی شادی میں مشکلات ہوتی ہیں۔ وہ انہیں شادی کا جھانسہ دے کر لٹیری لڑکیوں سے ملوا کر ان کی شادیاں کراتے ہیں۔