جاپان کا چاند پر پہنچنے والا پہلا مشن کرشماتی طور پر ایک بار پھر 'زندہ' ہوگیا

جاپان کا چاند پر پہنچنے والا پہلا مشن کرشماتی طور پر ایک بار پھر 'زندہ' ہوگیا فائل فوٹو جاپان کا چاند پر پہنچنے والا پہلا مشن کرشماتی طور پر ایک بار پھر 'زندہ' ہوگیا

جاپان کا چاند پر پہنچنے والا پہلا مشن کرشماتی طور پر ایک بار پھر 'زندہ' ہوگیا ہے۔

جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جے اے ایکس اے) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسمارٹ لینڈر فار انویسٹی گیٹنگ مون (سلم) نامی مشن کا لینڈر ایک بار پھر کام کرنے لگا ہے۔

خیال رہے کہ یہ لینڈر چاند پر سر کے بل لینڈ ہوا تھا جس کے بعد سولر پینلز بجلی پیدا کرنے میں ناکام ہوگئے تھے، جس کے باعث لینڈر سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ جاپانی مشن نے 20 جنوری کو چاند پر پن پوائنٹ لینڈنگ کی تھی۔

اس مشن کا بنیادی مقصد منتخب کردہ لینڈنگ کے مقام کے 100 میٹر کے اندر پن پوائنٹ لینڈنگ کی صلاحیت کا اظہار کرنا تھا۔ مگر لینڈنگ کے آخری مرحلے میں لینڈر کے 2 میں سے ایک انجن نے کام بند کر دیا تھا جس کے باعث وہ سر کے بل لینڈ ہوا۔

25 جنوری کو جاپانی خلائی ادارے نے بتایا تھا کہ اگرچہ یہ مشن کامیاب رہا مگر اس کے سولر پینل بجلی بنانے میں ناکام رہے۔

جاپانی خلائی ادارے کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر غلط زاویے سے لینڈنگ کے باعث اس مسئلے کا سامنا ہوا اور امکان ہے کہ سورج کی روشنی کی سمت میں تبدیلی سے مشن کی توانائی بحال ہو جائے گی۔

اسی وجہ سے چاند پر اترنے کے 3 گھنٹے بعد مشن کو بند کر دیا گیا تھا تاکہ لینڈر کو دوبارہ بحال کرنے میں مدد مل سکے۔

اب جاپانی ادارے نے بتایا کہ 28 جنوری کی شب ہمیں مشن سے رابطہ بحال کرنے میں کامیابی ہوئی اور فوری طور پر ملٹی بینڈ کیمرا سے سائنسی مشاہدہ شروع کر دیا گیا۔ جاپانی ادارے کی جانب سے لینڈر کی جانب سے کھینچی گئی ایک تصویر بھی شیئر کی گئی جس میں چاند کی سطح نظر آ رہی ہے۔

خیال رہے کہ جاپانی مشن کو ستمبر 2023 میں چاند کی جانب روانہ کیا گیا تھا۔ 4 ماہ سے زائد عرصے بعد جاپانی مشن نے چاند پر پن پوائنٹ لینڈنگ میں کامیابی حاصل کی۔

اس سے قبل امریکا، روس، چین اور بھارت کے مشنز کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر چکے ہیں اور اب جاپان دنیا کا 5 واں ملک بن گیا ہے۔

install suchtv android app on google app store