گزشتہ ہفتے رواں سال سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ یا استعمال کی جانے والی ایپلی کیشنز کی رپورٹ سامنے آئی تھی، اب سب سے زیادہ ڈیلیٹ کی جانے والی ایپس کی رپورٹ بھی سامنے آگئی۔
حیران کن طور پر سال 2023 میں دنیا بھر کے تین ارب افراد چاہتے تھے کہ فیس بک کی ایپلی کیشن ان کے موبائل سے ڈیلیٹ کی جائے لیکن پھر وہ اسے دوبارہ انسٹال کرتے تھے۔
ایپلی کیشنز کو ڈیلیٹ کرنے کے معاملے پر نظر رکھنے والے ادارے ٹی جی آر کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے تین ارب انٹرنیٹ صارف فیس بک، ڈھائی ارب یوٹیوب، 2 ارب واٹس ایپ، 2 ارب انسٹاگرام، سوا ارب وی چیٹ اور سوا ارب ٹک ٹاک کو ڈیلیٹ کرنا چاہتے تھے۔
ادارے نے تمام صارفین کی خواہش کا علم ان کی انٹرنیٹ ہسٹری اور سوالات سے لگایا، تاہم حیران کن طور پر ماہانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ لوگوں نے انسٹاگرام کو ڈیلیٹ کرنے کے طریقے تلاش کیے۔
ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہانہ 10 لاکھ سے زائد بار انسٹاگرام کو ڈیلیٹ کرنے کے طریقے تلاش کیے گئے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ہر ماہ اتنے ہی صارفین نے انسٹاگرام کو ڈیلیٹ کیا یا نہیں لیکن انہوں نے اسے ڈیلیٹ کرنے کے طریقے تلاش کیے۔
انٹرنیٹ صارفین نے دوسرے نمبر پر ماہانہ بنیادوں پر اسنیپ چیٹ کو ڈیلیٹ کرنے کے طریقے تلاش کیے۔
ماہانہ بنیادوں پر ڈیلیٹ کیے جانے کے طریقوں کے حوالے سے تیسرے نمبر پر ٹوئٹر، چوتھے نمبر پر ٹیلی گرام جب کہ پانچویں نمبر پر فیس بک رہا۔
اسی فہرست میں ٹک ٹاک چھٹے، یوٹیوب ساتویں، واٹس ایپ آٹھویں اور وی چیٹ نویں نمبر پر رہا۔
یعنی مذکورہ ایپلی کیشنز کے اکاؤنٹس کو ختم کرنے کے طریقوں کے حوالے سے ماہانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ طریقے تلاش کیے گئے۔
حیران کن طور پر مذکورہ ایپلی کیشنز میں سے یہ زیادہ تر ایپلی کیشنز مقبول ترین ویب سائس میں بھی شمار رہیں۔