نگراں حکومت نے قومی شاہراہوں پر نیشنل رومنگ سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ موبائل صارفین کے لیے خوش خبری ہے کہ اب قومی شاہراہوں پر موبائل سگنلز کا مسئلہ درپیش نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق موبائل صارفین کے لیے خوش خبری ہے کہ اب قومی شاہراہوں پر موبائل سگنلز کا مسئلہ درپیش نہیں ہوگا، نگراں حکومت جلد ہی قومی شاہراہوں پر نیشنل رومنگ سروس شروع کر دے گی۔ نگراں وزیر آئی ٹی کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں کے درمیان انفرا اسٹرکچر شئیرنگ کی پالیسی وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کر دی جائے گی۔
نگراں وفاقی وزیر نے بتایا کہ تمام بڑی شاہراہوں پر صارفین کو موبائل سروسز کی فراہمی کے لیے نیشنل رومنگ انفرا اسٹرکچر مرتب کر لیا گیا ہے اور دو ماہ میں نیشنل ہائی ویز پر نیشنل رومنگ شروع ہو جائے گی، جس سے صارفین ہائی ویز پر مختلف موبائل نیٹ ورکس استعمال کر سکیں گے۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر آئی ٹی نے کہا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے میں بڑے منصوبے شروع کرنے جا رہی ہے، عالمی کمپنیوں کی شراکت سے اسٹارٹس اپس کے لیے فنڈز کی تشکیل، آئی ٹی فری لانسرز کو بلاسود قرضوں کی اسکیم اور پانچ ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا آئی ٹی انڈسٹری میں بیرون ملک سے ڈالرز لانا اور ٹینکیکل لوگوں کی کمی دو بڑے مسائل ہیں، حکومت جامعات میں آئی ٹی اپرنٹس شپس کو ضروری قرار دینے جا رہی ہے، جب کہ آئی ٹی گریجویٹس کے لیے سینٹرلائزڈ ٹیسٹ کا آغاز بھی کرنے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی کمپنیوں اور نجی شعبے کی شراکت داری سے آئی ٹی اسٹارٹس اپس کے لیے فنڈز تشکیل دینے جا رہے ہیں، حکومت اس فنڈ کے لیے 3 ارب روپے مختص کرے گی۔
نگراں وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ ملک میں ڈالرز کی آمد میں آسانی پیدا کر نے کے لیے پے پال سے بات چیت چل رہی ہے، پے پال کی ملک میں آمد کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک رکاوٹ ہے، فیٹف اور عالمی ادروں کے قوانین بھی رکاوٹ ہیں، سابقہ ادوار میں پے پال کو کبھی بزنس کیس بنا کر نہیں دیا گیا۔