ورلڈ کپ: پاکستان کو مسلسل دوسری شکست، آسٹریلیا 62 رنز سے کامیاب

  • اپ ڈیٹ:
 پاکستان کا ٹاس جیت کرآسڑیلیا کے خلاف فیلڈنگ کا فیصلہ فائل فوٹو پاکستان کا ٹاس جیت کرآسڑیلیا کے خلاف فیلڈنگ کا فیصلہ

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں آسٹریلیا نے ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش کی عمدہ بیٹنگ اور ایڈم زامپا کی شاندار باؤلنگ کی بدولت پاکستان کو 62 رنز سے شکست دے کر لگاتار دوسری کامیابی حاصل کر لی۔بھارتی شہر بنگلورو کے چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اہم میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو بالکل غلط ثابت ہوا۔

آسٹریلیا نے اننگز کا آغاز کیا تو میچ کی پہلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے ڈیوڈ وارنر کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی لیکن امپائر نے ایل بی ڈبلیو قرار نہیں دیا، پاکستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو بالکل غلط ثابت ہوا کیونکہ گیند بلے سے لگنے کے بعد پیڈ پر لگی تھی۔

پاکستان کو جلد ہی وکٹ لینے کا موقع اس وقت ملا جب پانچویں اوور میں شاہین کی گیند پر برا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں گیند ہوا میں گئی لیکن عالمی کپ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے اسامہ میر نے ایک آسان کیچ گرا دیا۔

اس موقع کا آسٹریلین اوپنرز نے خوب فائدہ اٹھایا اور پاکستانی باؤلرز کی درگت بنانا شروع کی اور 13ویں اوور میں سنچری مکمل کرلی جس کا سہرا مچل مارش کے سر رہا جنہوں نے اس عرصے میں اپنی نصف سنچری مکمل کر لی تھی۔

وارنر نے بھی ڈراپ کیچ کا خوب فائدہ اٹھایا اور فارم بحال کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ مارش کے ہمراہ پہلی وکٹ کے لیے 150 رنز کی ساجھے داری بنائی۔

نصف سنچری کے بعد ڈیوڈ وارنر نے جارحانہ انداز اپنایا اور مچل مارش کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پاکستان کے خلاف چوتھی سنچری کی۔

مچل مارش نے بھی ساتھی بلے باز سے پیچھے رہنا گوارا نہیں کیا اور اگلی ہی گیند پر محمد نواز کو چوکا رسید کرکے سنچری مکمل کرنے کے بعد وارنر کے ہمراہ سنچری کے ساتھ ساتھ اپنی سالگرہ کا بھی جشن منایا۔

آسٹریلین اوپنرز نے تمام پاکستانی باؤلرز بالخصوص حارث رؤف اور اسامہ میر کے خلاف بھرپور لاٹھی چارج کیا اور پہلی وکٹ کے لیے 259 رنز کی شراکت قائم کی۔

ڈیوڈ وارنر کو ایک اور موقع اس وقت ملا جب اسامہ میر کی گیند پر باؤنڈری پر کھڑے عبداللہ شفیق کیچ نہ لے سکے۔

پاکستان کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب 259 کے اسکور پر شاہین کی گیند پر مچل مارش اسامہ کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 9 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 108 گیندوں پر 121 رنز بنائے۔

اس موقع پر گلین میکس ویل کو اوپری نمبروں پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا لیکن شاہین نے بابر کی مدد سے انہیں پہلی ہی گیند پر چلتا کردیا۔

پاکستان کو جلد ہی تیسری وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن سلپ میں کھڑے کپتان بابر اعظم آسٹریلین بلے باز اسٹیو اسمتھ کا کیچ نہ تھام سکے۔

دو ڈراپ کیچز کے بعد اسامہ میر نے خود کیچ لینے کی ذمے داری اٹھائی اور آسٹریلین بلے باز اسمتھ کو اپنی ہی گیند پر چلتا کر کے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

دوسرے اینڈ سے وارنر نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور انہوں نے اسامہ میر کو چھکا لگا کر اپنے 150 رنز مکمل کیے۔

مایہ ناز اوپننگ بلے باز 124 گیندوں پر 9 چھکوں اور 14 چوکوں سے مزین 163 رنز کی باری کھیلنے کے بعد حارث رؤف کی وکٹ بنے۔

جوش انگلس بھی لمبی اننگز نہ کھیل سکے اور 13 رنز بنانے کے بعد حارث کی دوسری وکٹ بن گئے۔

شاہین شاہ آفریدی نے متاثر کن باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 24 گیندوں پر 21 رنز بنانے والے اسٹوئنس کو ایل بی ڈبلیو کردیا۔

حارث نے بھی ابتدائی طور پر مار کھانے کے بعد میچ میں واپسی کرتے ہوئے مارنس لبوشین کو آؤٹ کر کے تیسری وکٹ لی۔

شاہین نے شان دار کھیل پیش کرتے ہوئے اننگز کے آخری اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر مچل اسٹارک اور ہیزل وُد کو آؤٹ کردیا۔

آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 367 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ حارث نے بھی تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پاکستان کی جانب سے اوپنرز امام الحق اور عبداللہ شفیق نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا جبکہ پہلے ہی اوور میں مچل اسٹارک نے چار وائیڈ گیندیں کیں۔

دونوں کھلاڑیوں نے ابتدائی 10 اوورز میں کوئی وکٹ گرنے نہیں دی اور پہلی وکٹ کے لیے 59 رنز کی شراکت قائم کی۔

دونوں اوپنرز نے پہلی وکٹ کے لیے 100 رنز کی شراکت مکمل کرنے کے بعد قدرے جارحانہ انداز اپنایا اور اپنی اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

134 کے مجموعی اسکور پر آسٹریلین کپتان کمنز آل راؤنڈر اسٹوئنس کو باؤلنگ پر لے کر آئے جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے پہلی ہی گیند پر عبداللہ شفیق کو چلتا کردیا، جنہوں نے 64 رنز بنائے۔

پاکستانی ٹیم اس نقصان سے سنبھلنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ اسٹوئنس نے اپنے اگلے اوور میں قومی ٹیم کو دوسرا نقصان پہنچاتے ہوئے 70 رنز بنانے والے امام الحق کا کام بھی تمام کر دیا۔

بابر اعظم کی ورلڈ کپ میں ناکامیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا اور وہ 18 رنز بنانے کے بعد ایڈم زامپا کو وکٹ دے بیٹھے۔

بابر کے آؤٹ ہونے کے بعد رضوان کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 57 رنز جوڑے لیکن ایک ایسے موقع پر جب دونوں بلے باز وکٹ پر بالکل سیٹ نظر آرہے تھے، آسٹریلوی کپتان کمنز نے سعود شکیل کی وکٹ لے کر اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

افتخار احمد نے وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور 3 چھکوں کی مدد سے 26 رنز بنائے لیکن ایڈم زامپا کی گیند پر وہ ایل بی ڈبلیو ہونے سے نہ بچ سکے۔

پاکستان کی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ زامپا نے ایک اور شکار کرتے ہوئے رضوان کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی جنہوں نے ایل بی ڈبلیو ہونے سے قبل 46 رنز بنائے۔

اسامہ میر کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی کھاتا کھولے بغیر جوز ہیزل وُڈ کا نشانہ بنے۔

محمد نواز نے زامپا کو چھکا رسید کیا لیکن اسی اوور میں کریز سے باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ اسٹمپ ہو گئے۔

اس کے بعد آسٹریلیا کو پاکستان کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہیں لگی اور پوری پاکستانی ٹیم 305 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

آسٹریلیا کی جانب سے ایڈام زامپا 4 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ پیٹ کمنز نے دو وکٹیں لیں۔

ڈیوڈ وارنر کو 163 رنز کی عمدہ باری کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے پاکستانی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان )، امام الحق، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، اسامہ میر، محمد نواز، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف

آسٹریلیا: پیٹ کمنز (کپتان )، ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، اسٹیون اسمتھ، مارنس لبوشین، جوش انگلس،گلین میکسویل، مارکس اسٹوئنس، مچل اسٹارک، ایڈم زامپا، جوش ہیزل ووڈ

install suchtv android app on google app store