دادو میں سیلاب کی تباہ کاریاں، وزیر اعلیٰ آب پاشی اور ضلعی انتظامیہ پر برہم ہو گئے

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ محکمہ آ ب پاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہم ہو گئے ہیں فائل فوٹو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ محکمہ آ ب پاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہم ہو گئے ہیں

صوبہ سندھ کے ضلع دادو کے علاقے جوہی میں سیلاب کی تباہی پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ محکمہ آب پاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہم ہو گئے ہیں۔

دادو کے علاقے جوہی میں کل سے پیدا صورت حال پر وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ آب پاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کے ساتھ ہے۔

واضح رہے کہ آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جوہی میں سیلابی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے دادو کے دورے پر گئے، انھوں نے سیلاب زدہ علاقے کاچھو کا فضائی دورہ کیا۔

اس موقع پر انھوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو کام جاری ہے، جوہی کے سیلاب متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا، کل سے سہیل انور سیال اور ضلعی انتظامیہ یہاں موجود ہے، بلاول بھٹو نے بار بار رابطہ اور لوگوں کی ہر ممکن مدد کرنے کا کہا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کل سے پاک فوج اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں، لیکن پی ٹی آئی رہنماؤں کو تنقید کرنا ہی آتا ہے وہ تنقید کرتے رہیں، ان پر دھیان نہیں دیتا، بارشیں سندھ ہی نہیں پورے پاکستان میں ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے وزیر آب پاشی سندھ سہیل انور سیال کو فون کر کے فوری طور پر دادو کے علاقے جوہی پہنچنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ سیلابی ریلے میں پھنسے شہریوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جائے۔

ادھر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ بھی ضلع دادو کے علاقے جوہی پہنچ چکے ہیں، انھوں نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان سے آنے والا پانی نئین گاج سے منچھر جھیل جاتا ہے، سیلاب کے باعث 200 سے زائد گاؤں زیر آب آ چکے ہیں، وزیر اعلیٰ کا حلقہ ہے لیکن کوئی پُرسان حال نہیں، علاقہ مکین درختوں پر چڑھ کر مدد مانگ رہے تھے۔

install suchtv android app on google app store