آصف زرداری راؤ انوار کی سرپرستی نہیں کر رہے: خورشید شاہ

 پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ

 پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے راؤ انوار کی سرپرستی سے متعلق سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرپرستی سے متعلق تمام خبریں غلط ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سرپرستی سے متعلق تمام خبروں کی سختی سے تردید کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری راؤ انوار کی سرپرستی نہیں کر رہے، سرپرستی سے متعلق تمام خبریں غلط ہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بے گناہ آدمی شہید ہوا انصاف ملنا چاہیئے۔ راؤ انوار تحقیقات میں پیش نہیں ہوگا تو جوڈیشل انکوائری ہوگی۔ جوڈیشل انکوائری سے راؤ انوار کی پریشانی میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے شہباز شریف کی نیب کے سامنےعدم پیشی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے بلانے پر کوئی پیش نہ ہو تو نیب کے قانون کی آزمائش ہے۔ ’قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیئے۔ دیکھنا ہے کہ عدم حاضری پر چیئرمین نیب کیا حکم دیتے ہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 11 کروڑ سے زائد پارلیمنٹ سے تنخواہیں اور مراعات لیں۔ عمران خان نے بھی 70 سے 80 لاکھ لیے وہ واپس کرے۔

انہوں نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر تحریک انصاف کا دوہرا معیار ہے۔ استعفیٰ کے اعلان کے بعد فوری استعفیٰ آنا چاہیئے تھا۔ استعفے کے اعلان کے بعد دنوں کا انتظار نہیں کرنا چاہیئے تھا۔

خورشید شاہ نے ججز کی تعداد میں اضافے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 35 ہونی چاہیئے۔ پنجاب ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 60 سے80 جبکہ سندھ میں ججز کی تعداد 45 تک ہونی چاہیئے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیف جسٹس دوسروں کو بہتر کرنے کے بجائے ادارے ٹھیک کریں۔ عدالتیں انصاف کرنے کے لیے ہوتی ہیں حکمرانی کے لیے نہیں۔

install suchtv android app on google app store