فیصل آباد پولیس نے سانحہ 9 مئی کیس میں سزا یافتہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کرلیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے انہیں جیل بھیج دیا۔
ذرائع کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا گزشتہ رات پشاور سے فیصل آباد آرہے تھے کہ انہیں اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا، اسلام آباد پولیس نے حامد رضا کو گرفتار کر کے فیصل آباد پولیس کے حوالے کیا، تھانہ سول لائن پولیس نے حامد رضا کو گرفتار کر کے اے ٹی سی عدالت پیش کیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے صاحبزادہ حامد رضا کو جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ رواں سال کو فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل وزیر سمیت سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 196 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی تھیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے مجموعی طور پر 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سنایا تھا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا اور شیخ رشید کے بھیتجے شیخ راشد شفیق سمیت 58 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
بعدازاں، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 5 اگست کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب اور سنی اتحاد کونسل کے سابق سربراہ صاحبزادہ حامد رضا سمیت 9 ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کو نااہل قرار دے دیا تھا۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔