سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
اسد قیصر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پہنچا کر جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔ پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ کرپشن کیس میں گرفتار کیا جوڈیشل کیا جائے تاکہ محکمہ اینٹی کرپشن والے اپنا پراسس کر کے انہیں لے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ پولیس کہتی ہے جوڈیشل کیا جائے، یہ عدالت اسد قیصر کی ضمانت نہیں دے سکتی ۔ بعد ازاں اسلامی کی مقامی عدالت نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد سے گرفتار ہونے والے اسد قیصر کو محکمہ اینٹی کرپشن ضلع صوابی کے حوالہ کیا جائے گا۔ اینٹی کرپشن میں اسد قیصر کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی بھی سامنے آگئی۔ اسد قیصر اور محکمہ صحت کے 4 افسران کے خلاف گجوخان میڈیکل کالج میں خردبرد کا الزام ہے۔
ایف آئی آر محکمہ اینٹی کرپشن کے سابق تفتیشی آفیسر ہدایت شاہ کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، ایف آئی آر میں 406 پی پی سی سمیت تین دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق اطلاع ملی تھی کہ گجوخان میڈیکل کالج صوابی میں الیکٹرو میگرافی مشین کی سی پی یو غائب کی گئی ہے، اسپتال کے لیے ناقص فرنیچر کی خریداری کی بھی اطلاع ملی تھی اور معاملہ کی تحقیقات میں اسد قیصر سمیت پانچ ملزمان قصوروار پائے گئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اسد قیصر سمیت پانچ ملزمان نے سرکاری خزانے کو 1 کروڑ 64 لاکھ 56 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسد قیصر کو کرپشن کے الزام میں بنی گالہ اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ گرفتارکیا گیا تھا۔