پارا چنار میں مسلح افراد کی اسکول میں گھس کر فائرنگ، 7 اساتذہ شہید

پارا چنار میں مسلح افراد کی اسکول میں گھس کر فائرنگ، 7 اساتذہ شہید ہو گئے فائل فوٹو پارا چنار میں مسلح افراد کی اسکول میں گھس کر فائرنگ، 7 اساتذہ شہید ہو گئے

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے مختلف واقعات میں 7 اساتذہ سمیت 8 افراد شہید ہوگئے۔ ٹیچرز کو قتل کرنےوالے ملزمان کی تلاش جاری ہے، جاں بحق ٹیچرز کی لاشیں پارہ چنار اسپتال لائی جا رہی ہیں۔

پولیس کے مطابق نامعلوم افرادنے فائرنگ اسکول کے اسٹاف روم میں کی، فائرنگ کے واقعے کے بعداسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

فائرنگ کا نشانہ بنائے گئے تمام ٹیچر امتحانی ڈیوٹی پر تھے۔ اس سے قبل آج پارہ چنار میں چلتی گاڑی پر فائرنگ کرکے ایک ٹیچر کوشہید کیا گیا تھا۔ چلتی گاڑی پرفائرنگ کرکے قتل کیے گئے استاد کا تعلق بھی تری مینگل ہائی اسکول سےتھا۔ ٹیچرمحمد شریف کو شلوزان روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

پولیس کے مطابق نامعلوم افرادنے فائرنگ اسکول کے اسٹاف روم میں کی، فائرنگ کے واقعے کے بعداسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

فائرنگ کا نشانہ بنائے گئے تمام ٹیچر امتحانی ڈیوٹی پر تھے۔ اس سے قبل آج پارہ چنار میں چلتی گاڑی پر فائرنگ کرکے ایک ٹیچر کوقتل کیا گیا تھا۔ چلتی گاڑی پرفائرنگ کرکے قتل کیے گئے استاد کا تعلق بھی تری مینگل ہائی اسکول سےتھا۔ ٹیچرمحمد شریف کو شلوزان روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

ٹیچرز کو قتل کرنےوالے ملزمان کی تلاش جاری ہے، جاں بحق ٹیچرز کی لاشیں پارہ چنار اسپتال لائی جا رہی ہیں۔

8 اساتذہ کے قتل کے بعد کوہاٹ بورڈ کے زیر اہتمام جاری میٹرک کے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔

نگران مشیرتعلیم رحمت سلام خٹک کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر آنے کے بعد امتحانات کی تاریخ دی جائےگی، میٹرک کے امتحان ری شیڈول کرکے بقیہ پرچے لیے جائیں گے۔

8 اساتذہ کے قتل کے بعد کوہاٹ بورڈ کے زیر اہتمام جاری میٹرک کے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔

نگران مشیرتعلیم رحمت سلام خٹک کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر آنے کے بعد امتحانات کی تاریخ دی جائےگی، میٹرک کے امتحان ری شیڈول کرکے بقیہ پرچے لیے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ضلع کرم میں اساتذہ پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لیے دعا کی اور ہر ممکن طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔

نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا اعظم خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے اپر کرم میں زمین کے تنازع پر 7 افراد کے قتل کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

نگران وزیر اعلی نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کی اور انہوں نے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، لہٰذا واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

اعظم خان نے کہا کہ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، علاقے کا امن سبوتاژ کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ اس دل خراش واقعے میں ملوث عناصر کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور امن برقرار رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

نگران وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت کو واقعے کے زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

واقعے کے بعد ٹیچریونین کے نمائندے زاہد حسین نے بتایا کہ انہوں نے ملزمان کی گرفتاری تک علاقے میں اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پراچنار پریس کلاب کے باہر احتجاج کرتے ہوئے صوبے بھر کے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ کل اسکول بند رکھیں۔

اظہار مذمت کے بیانات

ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ’اپر کرم اور پارہ چنار میں 8 اساتذہ کے قتل کی شدید مذمت کی اور ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کے دو واقعات میں قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار‘ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’علم دشمنوں کی جانب سے اساتذہ پر حملہ قابل مذمت ہے، امید ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی‘۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی جانب سے ٹؤئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ’وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کرم ایجنسی میں اساتذہ کے قتل کے واقعات کی مذمت اور ملوث ملزمان کو فوری طور پر قانون کی گرفت میں لانے‘ کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’پولیس اور انتظامیہ واقعے کے متعلق فوری تحقیقات کریں اور حقائق سے عوام کو آگاہ کریں، اس طرح کے واقعات کسی قیمت پر برداشت نہیں کیے جا سکتے‘۔

بلاول بھٹو زرداری نے حکام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔

پی پی پی چیئرمین نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار اور جاں بحق اساتذہ کے لیے دعائے مغفرت کی۔

پی پی پی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پارا چنار میں ’7 اساتذہ‘ کے قتل کی اطلاعات پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ دوران ڈیوٹی اساتذہ کا قتل دہشت گردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اساتذہ کے قتل میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے‘۔

آصف علی زرداری نے مقتول اساتذہ کی مغفرت اور بلند درجات کے لیے دعا کی اور لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز ساجد طوری، انجمن حسینیہ کے سیکریٹری عنایت حسین، تحریک حسینی کے صدر علامہ سید تجمل حسین نے فائرنگ سے بے گناہ اساتذہ کے قتل کو بہیمانہ اقدام قرار دیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس قسم واقعات سے ضلع کرم کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، رہنماؤں نے اس قسم کے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

 

install suchtv android app on google app store