قابض اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام الفخورہ اسکول پر بمباری سے متعدد بچوں سمیت 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں الفخورہ اسکول پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسکول میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے کے بعد کیمپ میں ہر طرف لاشیں نظر آرہی ہیں۔
علاوہ ازیں آج صبح مقامی اسپتال کے ڈائریکٹر نے خان یونس کی رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں 26 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے علاقے میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا۔ بمباری زخمی ہونے والے افراد میں متعدد کی حالت نازک ہے۔
اسرائیل کی غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری بمباری اور حملوں میں شہید فلسطینوں کی تعداد 12 ہزار سے زائد ہوگئی ہے اور زخمیوں کی تعداد 30 ہزار ہے۔ شہدا اور زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ مارٹن گریفتھس نے اسرائیل جارحیت سے متاثرہ 22 لاکھ لوگوں تک امداد پہنچانے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی درخواست کو پھر سے دہرا دیا۔
اقوام متحدہ کے اعلی عہدیدار نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اسے جو کہنا چاہیں وہ کہیں، شہریوں کو محفوظ طریقے سے منتقل ہونے کی اجازت دینے کے لیے لڑائی بند کروائی جائے، انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر سے یہ ضرورت انتہائی سادہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاند نہیں مانگ رہے، ہم شہری آبادی کی اہم ضروریات کو پورا کرنے اور اس بحران کو روکنے کے لیے درکار بنیادی اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔