اپوزیشن کے 10 جماعتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
پی ڈی ایم کے اے این پی کو نوٹس کے معاملے پر پارٹی قیادت کا اہم اجلاس پشاور میں ہوا جس میں شوکاز نوٹس پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اےاین پی شوکاز کے معاملےپرپی ڈی ایم سے ناراض ہوئی۔
بعد ازاں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینیئر نائب صدر امیرحیدر خان ہوتی نے پریس کانفرنس کی۔
امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھاکہ کسی جماعت یا فرد کو اختیار نہیں کہ وہ اے این پی کو شوکاز نوٹس دے، ہم وضاحت کیلئے تیار تھے لیکن اجلاس نہیں بلایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بلا مقابلہ جیتنے پر بھی وضاحت ہونی چاہیے تھی، لاڑکانہ میں جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں اتحاد ہوگیا ہے تو اس پر بھی وضاحت ہونی چاہیے تھی۔
امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھاکہ اس شوکاز کا واضح مطلب ہے کہ یہ ہماری ساکھ کو متاثر کرنا چاہ رہے ہیں، واضح ہے کہ ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے، کیا جلدی تھی اس نوٹس کی؟ مولانا کے صحتیاب ہونے کا انتظار کرتے اور بعد میں اجلاس بلالیتے، یہ واضح ہے کہ کچھ جماعتیں اپنے مقاصد کیلئے پی ڈی ایم کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
سینیئر نائب صدر کا کہنا تھاکہ طویل مشاورت کے بعد اس نتیجے میں پر پہنچے ہیں کہ ذاتی ایجنڈے کی حصول کیلئے پی ڈی ایم کو استعمال کیا جارہا ہے، جنہوں نے شوکاز نوٹس دیا، انہوں نے خود ہی پی ڈی ایم کے خاتمے کا اعلان کردیا ہے۔
امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھاکہ میں نائب صدر اور میاں افتخار نے ترجمان اور دیگر رہنماؤں نے پی ڈی ایم کے عہدے چھوڑ دیے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ ہمارے سینیٹرز نے پارٹی صدر کی اجازت سے پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر حکومتی اتحادی بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) سے ووٹ لینے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔