العزیزیہ اورایون فیلڈ ریفرنسز: شریف خاندان کی اپیلوں پر سماعت

سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم  نواز اور محمد صفدر  فائل فوٹو سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور محمد صفدر

العزیزیہ اور ایون فیلڈریفرنس میں نواز شریف اور نیب کی اپیلوں کی سماعت آج ہوگی، سابق وزیراعظم نواز شریف نے حاضری سے استثنیٰ کی 2 درخواستیں دائرکر رکھی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت آج ہوگی، نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث پیش ہوں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر کی اپیلوں پر بھی سماعت کرے گا۔

اس کے علاوہ نیب کی اپیلوں پر بھی سماعت کی جائے گی ، جس میں ایک مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر کی العزیزیہ کیس میں سزا سات سال سے بڑھا کر 14 سال کرنے اور دوسری فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف اپیل شامل ہے۔

ترجمان اسلام آبادہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ العزیزیہ اور ایون فیلڈریفرنس میں نواز شریف اور نیب کی اپیلوں کی سماعت ساڑھے گیارہ بجے ہوگی، سماعت سے پہلے کمرہ عدالت میں متعلقہ وکیل کے علاوہ کوئی داخل نہیں ہوسکتا۔

رہنما ن لیگ مریم نوازعدالت میں پیشی کیلئے اسلام آباد پہنچ گئیں، کارکن عدالت کے باہر پہنچنے لگے، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا ہے اور اسلام آباد انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کر لیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ایک ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے، عدالت جانے والے راستوں پر رکاوٹیں بھی کھڑی کی جائیں گی جبکہ ہائی کورٹ کے سامنے اور سروس روڈ کو مکمل بند کر دیا جائے گا۔

یاد رہے نواز شریف نے حاضری سے استثنیٰ کی 2درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف طبی بنیادوں پرعدالت پیش نہیں ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے گذشتہ روز میاں نواز شریف کی 26 جون 2020 کی میڈیکل رپورٹ کی کاپی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی تھی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف کی جان کو شوگر اور پلیٹ لیٹس کے مسئلے کی وجہ سے خطرہ ہے، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کبھی اوپر کبھی نیچے ہوتے رہتے ہیں، اگر اس حالت میں ان کا باقاعدہ علاج شروع کیا گیا تو وہ کورونا وائرس انفیکشن میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کو اگر کرونا ہو گیا تو پھر ان کا بچنا مشکل ہے، اس لیے اس صورت حالت میں ان کا باقاعدہ علاج شروع نہیں کیا جا سکتا۔

واضح رہے احتساب عدالت نے ایون فیلڈریفرنس 6جولائی 2018 کوقید وجرمانہ کی سزا سنائی تھی، نوازشریف کو 10،مریم صفدر کو7 اور کیپٹن صفدر کو1سال قید کی سزاسنائی گئی تھی جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔

ریفرنس میں سزا معطلی کے بعد نوازشریف، مریم نواز،کیپٹن صفدر ضمانت پرہیں۔

install suchtv android app on google app store