وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کردیا

وزیراعظم عمران خان فائل فوٹو وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کردیا۔ تقریب میں وزیراعظم کی دعوت پر کانگریس رہنما اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے شرکت کی۔

وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس 28 نومبر کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس تقریب میں وزیراعظم کی دعوت پر کانگریس رہنما اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے شرکت کی تھی جب کہ بھارتی حکومت کی طرف سے وزیر خوراک ہرسمرت کور اور وزیر تعمیرات ہردیپ سنگھ شریک ہوئے تھے۔

 وزیراعظم عمران خان گوردوارے میں پہنچے جہاں انہوں نے منموہن سنگھ اور دیگر شخصیات سے مصافحہ کیا جب کہ وہ سابق کرکٹر اور کانگریس رہنما نوجوت سنگھ سدھو سے گلے ملے۔

کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سکھ برادری کو بابا گرونانک کی 550 ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتا ہوں۔

راہداری کی قلیل مدت میں تعمیر پر عمران خان نے کہا کہ اندازہ نہیں تھا کہ میری حکومت اتنی قابل ہے، اس کا مطلب ہے کہ ہم اور کام کرسکتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سدھو نے آج دل سے شاعری کی، دل میں اللہ بستا ہے، آپ کسی کو بھی خوشی دیتے ہیں تو آپ رب کو خوشی دیتے ہیں ، خدا سارے انسانوں کا ہے، اللہ کے ہر پیغمبر نے انصاف اور انسانیت کی بات کی، گرونانک نے بھی انسانیت کی بات کی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے کرتارپور کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا، مجھے سال پہلے پتا چلا اس کی اہمیت کیا ہے، یہ ایسے ہے جیسے ہم مدینہ کو چار پانچ کلو میٹر سے دیکھ سکیں لیکن جا نہ سکیں، اس پر مسلمانوں کو کتنی تکلیف ہوگی، یہ دنیا کی سکھ برادری کا مدینہ ہے جہاں آپ لوگوں کو دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لیڈر نفرتیں نہیں پھیلاتا اور جو نفرت پھیلاکر ووٹ لیتا ہے وہ لیڈر نہیں ہوتا، ہم ہمسایوں کی طرح بات چیت کرکے اپنا مسئلہ حل کرسکتے ہیں، جب منموہن سنگھ وزیراعظم تھے تو انہوں نے کہا کہ تمام برصغیر اٹھ سکتا ہے، بس ہم کشمیر کا مسئلہ حل کریں اور میں نے یہی بات مودی کو کہی کہا کہ ہم یہ مسئلہ کیوں حل نہیں کرتے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے آج جو کشمیر میں ہورہا ہے یہ زمینی مسئلے سے اوپر نکل گیا اور یہ انسانی حقوق کا مسئلہ بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 80 لاکھ لوگوں کے سارے انسانی حقوق ختم کرکے 9 لاکھ فوج کے ذریعے بند کیا ہوا ہے، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، جو حق اقوام متحدہ نے انہیں دیا وہ چھین لیا، اس طرح کبھی امن نہیں ہوگا، اس وجہ سے سارے تعلقات رکے ہوئے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مودی اگر میری بات سن رہے ہیں تو سنیں انصاف سے امن ہوتا ہے نا انصافی سے انتشار پھیلتا ہے، کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں اور برصغیر کو آزاد کردیں، ہمیں اس مسئلے سے آزاد کریں تاکہ ہم انسانوں کی طرح رہ سکیں، سوچیں بارڈر کھلے گا اور تجارت ہوگی تو کتنی خوشحالی آئے گی، ہم کیسے لوگوں کو غربت سے نکال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خوشی ہے آپ کے ساتھ یہ دن منایا، اندازہ لگاسکتے ہیں آپ کے دل میں کس طرح کے تاثرات ہوں گے، امید ہے یہ ایک شروعات ہے، انشا اللہ اگر ہمارا کشمیر کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے تو ایک دن ہمارے تعلقات اور حالات بھارت سے وہ ہوں گے جو ہونے چاہیے تھے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دیکھ رہا ہوں کہ 70 سال سے اس مسئلے کے حل نہ ہونے کی وجہ سے نفرتیں ہیں لیکن جب مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا تو انشاءاللہ برصغیر میں بھی خوشحال آئے اور خطہ اٹھ جائے گا، انشاءاللہ وہ دن دور نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران نے کرتارپور راہداری کے افتتاح سے قبل جاری ایک بیان میں سکھ برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کے افتتاح کا دن تاریخی ہے اس تاریخی دن پرسرحد پار اور دنیا بھر میں بسنے والی سکھ برادری کو مبارکباد دیتا ہوں، آج ہم راہداری کے ساتھ سکھ کمیونٹی کےلیے اپنے دل بھی کھول رہے ہیں، آج کا دن خطے کے امن کے لیے ہماری کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان جانتے ہیں کہ مقدس مقامات کی زیارت کتنی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، خطےکی خوشحالی اور آنے والی نسلوں کا روشن مستقبل امن کی راہ میں پوشیدہ ہے۔

منموہن سنگھ، سنی دیول اور سدھو سمیت اہم شخصیات کی شرکت

راہداری کی افتتاحی تقریب گوردوارے کے احاطے میں ہوئی جس میں سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ، کانگریس رہنما نوجوت سنگھ سدھو، بی جے پی کے رہنما اور بھارتی اداکار سنی دیول اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ سمیت دیگر اہم شخصیت کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

دیگر شرکا کا تقریب سے خطاب

کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے بھارت سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔

انہوں نے کا کہ آج کا دن ایک تاریخی دن دکھائی دے رہا ہے، آج ایک محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے، مذہبی باہمی احترام کے رشتے کا دنیا عملی مظاہرہ دیکھ رہی ہے، دنیا جہاں میں موجود سکھ کمیونٹی اس بات کا اعتراف کر رہی ہے کہ آج ایک تاریخ رقم ہو رہی ہے، اس اقدام کے لیے تاریخ آپ کو یاد رکھے گی۔

کاش امن کا پیغام کشمیر کی وادی میں بھی پہنچ جائے: وزیر خارجہ

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بابا گرو نانک کا پیغام امن، شفقت اور محبت کا پیغام ہے جو صوفیائے کرام کا پیغام ہے اور اسی جذبے کے تحت میں سکھ کمیونٹی کو خوش آمدید کہتا ہوں۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ آج برصغیر میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے؟ خطے میں نفرت کا ذمہ دار کون ہے، اس پر غور کرنا چاہیے، کاش امن کا پیغام کشمیر کی وادی میں بھی پہنچ جائے، اگر ان محبت کی راہداریاں کا سفر پہلے شروع ہوتا تو اس سفر کے لیے 72 سال کا سفر نہ کرنا پڑتا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سنت محمدی ﷺہے، قائد اعظم محمد علی جناح کا وژن ہے جس پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عمل پیرا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نے بھی 70 برس قبل ایک وعدہ کیا تھا جس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سری نگر کی جامعہ مسجد میں نماز کی اجازت دیں۔

وزیر خارجہ نے دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے تو لائن آف کنٹرول کی عارضی حد بندی کیوں نہیں کھل سکتی، جس طرح عمران خان نے آپ کو شکریہ کا موقع دیا ہے اس طرح آپ بھی وزیراعظم عمران خان کو شکریہ کا موقع دے سکتے ہیں۔

وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا بیان

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ بابا گرونانک کا عراق کے دارالحکومت بغداد میں 6 سال گزارے، میں نے وہ مقام دیکھا ہے جہاں بابا گرو نانک نے چلے کاٹے، آپ عراق میں رہتے ہوئے ہر روز حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت شیخ عبدالقادری کی درگاہ پر حاضری دیا کرتے۔

سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ تعلقات میں بہتری کے خواہاں
کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ سمیت دیگر مہمان راہدری کے ذریعے کرتارپور پہنچے۔

اس موقع پر منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ راہداری کھولنے سے پاکستان اوربھارت کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئے گی، آج سکھ برادری کے لیے بہت بڑا دن ہے۔

جب کہ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھلنے سے سب خوش ہیں، یہ راہداری کھولنا 70سال سے ہماری خواہش رہی ہے۔

عمران خان نے محبت سے دنیا کے دل جیت لیے ہیں: نوجوت سدھو

نوجوت سنگھ سدھو کا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ قوم پوری دنیا میں ایک فیصد ہے لیکن جذبے میں 50 فیصد ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری زبان سے 14 کروڑ سکھوں کی آواز نکل رہی ہے، میں آپ کے لیے شکرانہ لیکر آیا ہوں، نذرانہ لیکر آیا ہوں۔

نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد آج پہلی تاریں گری ہیں، ہماری 4 پشتیں اپنے گرو کے گھر آنے کے لیے ترستی رہیں، سکندر نے ڈرا کر دنیا جیتی تھی لیکن عمران خان نے محبت سے دنیا کے دل جیت لیے ہیں۔

بھارتی مہمان نے کہا کہ عمران خان سے کہتا ہوں کہ سب سے بڑا مرہم انہوں نے راہداری کھول کر لگایا ہے، 72 سال سے سب حکمرانوں نے اپنا نفع نقصان دیکھا لیکن عمران خان پہلا بہادر وزیراعظم ہے جس نے بغیر کسی نفع نقصان کے لیے 14 کروڑ سکھوں کے دل کو ٹھنڈک پہنچائی۔

install suchtv android app on google app store