کامسیٹس یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ کی موت کا کون ہے ذمہ دار؟ آیا طبی موت یا یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت؟ جانیے سب حقائق

  • اپ ڈیٹ:
کامسٹیس یونیورسٹی میں طالب علم دم توڑ گیا فائل فوٹو کامسٹیس یونیورسٹی میں طالب علم دم توڑ گیا

اسلام آباد کی کامسٹیس یونیورسٹی میں سیڑھیوں پر بے ہوش پڑا طالب علم دم توڑ گیا۔

کامسٹیس یونیورسٹی میں بی بی اے سیکنڈ سمسٹر کے طالب علم انعام الحق جاوید کو جامعہ کےاندر دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ طلباء کا کہنا ہے کہ انعام الحق سیڑھیوں پر بے ہوش پڑا تھا لیکن انتظامیہ نے ایمبولینس کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے انعام زندگی کی بازی ہار گیا۔ طلباء نے واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے باہر سے منگوائی گئی ایمبولینس کو اندر آنے کی اجازت نہ دی اگر ایمبولینس کو اندر آنے کی اجازت دی جاتی تو انعام الحق کو بروقت اسپتال پہنچایا جاسکتا تھا اور اس کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

طلباء کے احتجاج میں اساتذہ بھی شامل ہوگئے اور’جسٹس فار انعام‘ کے نعرے لگاتے رہے، طلبانے کلاسز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے قیمتی جان کے نقصان کو انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت قرار دیا ہے۔ دوسری جانب رجسٹرار کامسیٹس کا کہنا ہے کہ طالب علم کو فوری طبی امداد دی گئی لیکن دل کا دورہ اس قدر شدید تھا کہ وہ جانبر نہ ہوسکا،رجسٹرار کا کہنا ہے کہ ڈیتھ رپورٹ میں بھی دل کا دورہ ثابت ہو گیا ہے جب کہ انعام کے ورثاء نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا ہے اور وہ میت اپنے ساتھ گھر لے گئے ہیں۔

 

install suchtv android app on google app store